سعد رضوی کی رہائی کی درخواست واپس لئے جانے پر نمٹادی گئی
سعد رضوی کی رہائی سے متعلق ہماری اپیل غیر موثر ہو چکی ہے اس لئے اسے واپس لے رہے ہیں، درخواست گزار کا موقف
ہائی کورٹ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کی درخواست واپس لئے جانے پر نمٹادی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سعد رضوی کی رہائی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل برہان معظم ملک نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل مانگے تھے، سعد رضوی کی رہائی سے متعلق ہماری اپیل غیر موثر ہو چکی ہے، اس لئے وہ اسے واپس لیتے ہیں۔ عدالت نے درخواست واپس لینے پر معاملہ نمٹا دیا۔
گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا تھا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے معاملات طے ہو رہے ہیں، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے تھے کہ سوال یہ نہیں کہ معاملات طے ہوئے ہیں کہ نہیں ، آپ نے جس نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا اس کی تو معیاد مکمل ہو چکی ہے،آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالت کو مطمئن نہیں کر رہے، آپ یہ بتائیں درخواست قابل سماعت کیسے ہے۔
واضح رہے کہ سعد رضوی کی رہائی کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ان کے چچا نے دائر کی تھی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سعد رضوی کی رہائی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل برہان معظم ملک نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل مانگے تھے، سعد رضوی کی رہائی سے متعلق ہماری اپیل غیر موثر ہو چکی ہے، اس لئے وہ اسے واپس لیتے ہیں۔ عدالت نے درخواست واپس لینے پر معاملہ نمٹا دیا۔
گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا تھا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے معاملات طے ہو رہے ہیں، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے تھے کہ سوال یہ نہیں کہ معاملات طے ہوئے ہیں کہ نہیں ، آپ نے جس نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا اس کی تو معیاد مکمل ہو چکی ہے،آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالت کو مطمئن نہیں کر رہے، آپ یہ بتائیں درخواست قابل سماعت کیسے ہے۔
واضح رہے کہ سعد رضوی کی رہائی کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ان کے چچا نے دائر کی تھی۔