لاڑکانہ میں پی پی رہنما کی فائرنگ سے خاتون کے قتل کیس میں 4 ملزم گرفتار
قتل کے مقدمے میں انسداد دہشتگری کی دفعات شامل کرنے کی بجائے کمزور دفعات لگائیں گئی ہیں، رہنما پی ٹی آئی
بااثر پیپلز پارٹی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی حسین اسران کے والد کی فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت کے کیس میں چار ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
قمبر شہدادکوٹ پولیس کی جانب سے خاتون قتل کیس میں نامزد 16 ملزمان میں سے چار گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ مقتولہ کے لواحقین سے تعزیت کے لیے پی ٹی آئی ملیر کے صدر ڈاکٹر مسرور سیال بھی خیرپور جوسو پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل میں پی پی پی کا ایم پی اے گرفتار
رہنما پی ٹی آئی مسرور سیال نے کہا کہ بااثر اسران برادری کو گاؤں میں سیال برادری کے تین گھر اور ان کی چند ایکڑ زمین برداشت نہیں تھی۔ قتل کا مقدمہ تو درج کر لیا گیا لیکن انسداد دہشتگری کی دفعات شامل کرنے کی بجائے کمزور دفعات لگائیں گئیں ہیں۔
لواحقین نے بتایا کہ نہتی لڑکی قرآن پاک لے کر لڑائی نہ کرنے کی اپیل لے کر گئی اس پر بھی گولیاں برسائی گئیں جس سے قرآن پاک اور وہ شہید ہوئے جبکہ ایک نوجوان زخمی ہوا۔
قمبر شہدادکوٹ پولیس کی جانب سے خاتون قتل کیس میں نامزد 16 ملزمان میں سے چار گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ مقتولہ کے لواحقین سے تعزیت کے لیے پی ٹی آئی ملیر کے صدر ڈاکٹر مسرور سیال بھی خیرپور جوسو پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل میں پی پی پی کا ایم پی اے گرفتار
رہنما پی ٹی آئی مسرور سیال نے کہا کہ بااثر اسران برادری کو گاؤں میں سیال برادری کے تین گھر اور ان کی چند ایکڑ زمین برداشت نہیں تھی۔ قتل کا مقدمہ تو درج کر لیا گیا لیکن انسداد دہشتگری کی دفعات شامل کرنے کی بجائے کمزور دفعات لگائیں گئیں ہیں۔
لواحقین نے بتایا کہ نہتی لڑکی قرآن پاک لے کر لڑائی نہ کرنے کی اپیل لے کر گئی اس پر بھی گولیاں برسائی گئیں جس سے قرآن پاک اور وہ شہید ہوئے جبکہ ایک نوجوان زخمی ہوا۔