کووڈ 19 کے علاج کیلیے فائزر کی نئی دوا 89 فیصد مؤثر

طبّی آزمائشوں میں یہ دوا توقعات سے بڑھ کر کامیاب ثابت ہوئی

پیکس لووِڈ کی یہ طبّی آزمائشیں یورپ، شمالی و جنوبی امریکا، افریقہ اور ایشیا میں کی گئیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

'مرک' کے بعد فائزر نے بھی کووِڈ 19 کا علاج کرنے والی گولی پیش کردی ہے جو اس بیماری کی شدت قابو میں رکھتے ہوئے اسپتال میں داخلے اور موت کے امکان کو 89 فیصد کم کرتی ہے۔

گزشتہ روز فائزر کی ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ کووِڈ 19 کی نئی دوا، جسے ''پیکس لووِڈ'' کا نام دیا گیا ہے، طبّی آزمائشوں میں ان کی توقعات سے زیادہ مؤثر اور کامیاب ثابت ہوئی۔

پیکس لووِڈ کی یہ طبّی آزمائشیں یورپ، شمالی و جنوبی امریکا، افریقہ اور ایشیا میں کی گئیں جن کےلیے کووِڈ 19 کے تین ہزار مصدقہ مریض بطور رضاکار بھرتی کرنے کا منصوبہ تھا۔


تاہم 2100 رضاکاروں سے غیرمعمولی حد تک امید افزا نتائج پر مزید بھرتیاں روک دی گئیں۔

طبّی آزمائشوں کے مروجہ طریقے ''ڈبل بلائنڈ'' پر عمل کرتے ہوئے، نصف رضاکاروں کو پانچ دن تک روزانہ بارہ بارہ گھنٹے کے وقفے سے ''پیکس لووِڈ'' کی ایک ایک خوراک (گولی یا کیپسول کی شکل میں) کھلائی گئی۔

غیرمعمولی طور پر کامیاب آزمائشوں کے بعد فائزر کا کہنا ہے کہ اب اس دوا کو ہنگامی حالات کے تحت ایف ڈی اے سے جلد از جلد منظور کروانے (ایمرجنسی یوز اپروول) کی تیاری جاری ہے، جس کی درخواست آئندہ چند دنوں میں دے دی جائے گی۔
Load Next Story