پی ڈی ایم کا دسمبر میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان
لانگ مارچ سے قبل چاروں صوبوں میں مہنگائی کے خلاف مارچ ہوں گے، پی ڈی ایم
حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے مہنگائی اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف دسمبر میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔
پی ڈی ایم کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے لندن اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور مریم نواز نے لاہور سے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں محمود خان اچکزئی، شاہد خاقان عباسی، اویس نورانی، آفتاب شیر پاؤ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈی ننس سمیت دیگر امور پر مشاورت کی گئی ساتھ ہی مہنگائی پر حکومت کے خلاف احتجاج کے حوالے سے بھی مشاورت مکمل کرلی گئی۔
رہنماؤں نے مہنگائی کے خلاف دسمبر میں لانگ مارچ کا فیصلہ کیا جبکہ تمام صوبوں میں مہنگائی مارچ بھی منعقد کیے جائیں گے۔ رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ تمام صوبائی مہنگائی مارچ کا اختتام لانگ مارچ کی صورت میں ہوگا تاہم لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان بعد میں سربراہی اجلاس میں کیا جائے گی۔
دریں اثنا پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔ پی ڈی ایم کا 13 نومبرکو کراچی میں مہنگائی کے خلاف مارچ ہوگا۔ پی ڈی ایم 17 نومبر کو کوئٹہ میں مہنگائی کے خلاف مارچ کرے گی جبکہ 20 نومبر کو پشاور میں مارچ کیا جائےگا۔
اجلاس کے بعد سیکریٹری جنرل پی ڈی ایم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت اجلاس میں شریک ہوئی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈی ننس، نام نہاد انتخابی اصلاحات سمیت ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
خاقان عباسی نے کہا کہ شرکا نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بجلی، گیس، پٹرول، آٹا، گھی، چینی، دوائی اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بد ترین اضافہ مسترد کر دیا اور مطالبہ کیا کہ بجلی گیس پٹرول اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو فوری ریلیف دیا جائے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ مہنگائی کی بنیادی وجہ عمران خان حکومت کی تاریخی کرپشن ہے، اجلاس نے مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں۔
انہوں ںے کہا کہ مہنگائی کی آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف مہنگائی کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا، اب یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی، یہ عمران خان سے نجات کی تحریک ہے، عوام ایک لمحہ اس حکومت کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں جس نے مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ دی۔
شاہد خاقان کے مطابق اجلاس نے نیب ترمیمی آرڈی ننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے انہیں مکمل طور پر مسترد کردیا جب کہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں سے مل کر حکمت عملی کی تیاری کی ذمہ داری قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو سونپ دی گئی، شرکا نے ڈسکہ دھاندلی رپورٹ میں قصوروار قرار پانے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
پی ڈی ایم کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے لندن اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور مریم نواز نے لاہور سے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں محمود خان اچکزئی، شاہد خاقان عباسی، اویس نورانی، آفتاب شیر پاؤ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈی ننس سمیت دیگر امور پر مشاورت کی گئی ساتھ ہی مہنگائی پر حکومت کے خلاف احتجاج کے حوالے سے بھی مشاورت مکمل کرلی گئی۔
رہنماؤں نے مہنگائی کے خلاف دسمبر میں لانگ مارچ کا فیصلہ کیا جبکہ تمام صوبوں میں مہنگائی مارچ بھی منعقد کیے جائیں گے۔ رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ تمام صوبائی مہنگائی مارچ کا اختتام لانگ مارچ کی صورت میں ہوگا تاہم لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان بعد میں سربراہی اجلاس میں کیا جائے گی۔
دریں اثنا پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔ پی ڈی ایم کا 13 نومبرکو کراچی میں مہنگائی کے خلاف مارچ ہوگا۔ پی ڈی ایم 17 نومبر کو کوئٹہ میں مہنگائی کے خلاف مارچ کرے گی جبکہ 20 نومبر کو پشاور میں مارچ کیا جائےگا۔
اجلاس کے بعد سیکریٹری جنرل پی ڈی ایم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت اجلاس میں شریک ہوئی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈی ننس، نام نہاد انتخابی اصلاحات سمیت ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
خاقان عباسی نے کہا کہ شرکا نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بجلی، گیس، پٹرول، آٹا، گھی، چینی، دوائی اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بد ترین اضافہ مسترد کر دیا اور مطالبہ کیا کہ بجلی گیس پٹرول اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو فوری ریلیف دیا جائے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ مہنگائی کی بنیادی وجہ عمران خان حکومت کی تاریخی کرپشن ہے، اجلاس نے مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں۔
انہوں ںے کہا کہ مہنگائی کی آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف مہنگائی کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا، اب یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی، یہ عمران خان سے نجات کی تحریک ہے، عوام ایک لمحہ اس حکومت کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں جس نے مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ دی۔
شاہد خاقان کے مطابق اجلاس نے نیب ترمیمی آرڈی ننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے انہیں مکمل طور پر مسترد کردیا جب کہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں سے مل کر حکمت عملی کی تیاری کی ذمہ داری قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو سونپ دی گئی، شرکا نے ڈسکہ دھاندلی رپورٹ میں قصوروار قرار پانے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔