ملک کو پسماندہ بنانے کے بعد بھی حکومت کا جھوٹ کا کاروبار جاری ہے مریم نواز
عوام 2017 والا نواز شریف کا پاکستان چاہتے ہیں یا تمہارا غربت، مہنگائی اور فاقہ کشی والا پاکستان، مریم نواز
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک کو پسماندہ بنانے کے بعد بھی حکومت کا جھوٹ کا کاروبار جاری ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ نااہل حکمران کا مسلط کردہ مہنگائی کا شدید عذاب، فاقہ کشی سے تنگ آئے لوگوں کی خودکشیاں اور ہر شعبے میں خطے کا سب سے پسماندہ ملک بنا دینے کے بعد بھی اوپر سے نیچے تک جھوٹ کا کاروبار جاری ہے، جب حکمران کا دل عوام کی ہمدردی اور آنکھ حیا سے عاری ہو جائے تو یہی ڈھٹائی دیکھنے میں آتی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ آدھی سے زیادہ آبادی غربت کے گڑھے میں داخل کر دینے کے بعد بھی گز بھر کی لمبی زبانیں انہیں کی نکل سکتی ہیں جو غریب کا درد نہیں جانتے۔
مریم نواز نے سوال کیا کہ ذرا پوچھو لوگوں سے کہ وہ 2017 والا نواز شریف کا پاکستان چاہتے ہیں یا تمہارا غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی، دہشت گردی اور فاقہ کشی والا پاکستان؟
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور مسلم لیگ (ن) عوام کے احساسات کی ترجمانی اور انکی تکالیف کا مداوا کرنا چاہتی ہے، آپ کی دکھ کی گھڑی میں آپ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتی ہے اور آپ کی آواز بننا چاہتی ہے، آپ کے خیال میں اس سلسلے میں ہمارا سب سے موثر اور انتہائی اقدام کیا ہونا چاہیے؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ نااہل حکمران کا مسلط کردہ مہنگائی کا شدید عذاب، فاقہ کشی سے تنگ آئے لوگوں کی خودکشیاں اور ہر شعبے میں خطے کا سب سے پسماندہ ملک بنا دینے کے بعد بھی اوپر سے نیچے تک جھوٹ کا کاروبار جاری ہے، جب حکمران کا دل عوام کی ہمدردی اور آنکھ حیا سے عاری ہو جائے تو یہی ڈھٹائی دیکھنے میں آتی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ آدھی سے زیادہ آبادی غربت کے گڑھے میں داخل کر دینے کے بعد بھی گز بھر کی لمبی زبانیں انہیں کی نکل سکتی ہیں جو غریب کا درد نہیں جانتے۔
مریم نواز نے سوال کیا کہ ذرا پوچھو لوگوں سے کہ وہ 2017 والا نواز شریف کا پاکستان چاہتے ہیں یا تمہارا غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی، دہشت گردی اور فاقہ کشی والا پاکستان؟
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور مسلم لیگ (ن) عوام کے احساسات کی ترجمانی اور انکی تکالیف کا مداوا کرنا چاہتی ہے، آپ کی دکھ کی گھڑی میں آپ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتی ہے اور آپ کی آواز بننا چاہتی ہے، آپ کے خیال میں اس سلسلے میں ہمارا سب سے موثر اور انتہائی اقدام کیا ہونا چاہیے؟