پاکستان آج ’’کرکٹ بے بیز‘‘ کی ٹیوشن کلاس لے گا
ناقابل شکست گرین شرٹس اسکاٹ لینڈ کو بھی مات دینے کیلیے بے تاب۔
پاکستان اتوار کو''کرکٹ بے بیز''کی ٹیوشن کلاس لے گا جب کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ناقابل شکست گرین شرٹس اسکاٹ لینڈ کو بھی مات دینے کیلیے بے تاب ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان نے تمام اندازے غلط ثابت کرتے ہوئے آغاز میں ہی بڑے برج الٹائے، پہلے میچ میں بھارت، دوسرے میں نیوزی لینڈ کوشکست دی،افغانستان نے خلاف توقع زیادہ مزاحمت کی تو آصف علی نے 6 گیندوں میں 4چھکے جڑ کر حریف کی خوش فہمیاں دور کردیں۔
نمیبیا کیخلاف سست آغاز کو بڑے اسکور میں بدل کرمحمد رضوان اور بابراعظم نے بولرز کو کمزور حریف پر کھل کر حملہ آور ہونے کا موقع دیا،گرین شرٹس دونوں گروپس سے سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی ٹیم بنے،اب ناک آؤٹ میچ سے پریکٹس کا اچھا موقع اسکاٹ لینڈ کیخلاف اتوار کو شارجہ میں ملے گا۔
گراؤنڈ اور مقابل ٹیم دونوں چھوٹے ہونے کی وجہ سے بیٹسمینوں کیلیے بڑا اسکور بنانے کا سنہری موقع ہوگا، ابھی تک ایونٹ میں 2سنچری شراکتیں قائم کرنے والے اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان ایک بار پھر ناتجربہ کار بولرز کا امتحان لینے کیلیے تیار ہوں گے، فخرزمان ابھی تک کوئی دھماکا خیز اننگز نہیں کھیل پائے،ان کیلیے بھی اچھا موقع ہوگا۔
گزشتہ مقابلے میں اپنی فارم بحال کرنے والے محمد حفیظ کم گیندوں پر زیادہ رنز بٹورنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، شعیب ملک نے ابھی تک مختصر مگر کارآمد اننگز کھیلی ہیں،وہ کھل کر جوہر دکھانے کا یہ موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے،آصف علی نے ابھی تک خوب چھکے چھڑائے ہیں۔
ایک اور اچھی اننگز سیمی فائنل سے قبل ان کے اعتماد میں مزید اضافہ کرے گی، عماد وسیم اور شاداب خان روایتی جارحانہ بیٹنگ تو نہیں کرپائے،البتہ اسپن بولنگ میں یواے ای کی کنڈیشنز کا بہتر استعمال کیا ہے،دونوں آل راؤنڈ کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے،پاکستان کی پیس بیٹری چارج ہے، شاہین شاہ آفریدی خوف کی علامت بن چکے،حارث رؤف نے بھی اپنی افادیت ثابت کردی ہے،حسن علی ردھم میں آرہے ہیں۔
دوسری جانب کوالیفائنگ مرحلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسکاٹ لینڈ کی بیٹنگ متزلزل ہوچکی،پاکستان کی مضبوط بولنگ لائن کے سامنے ان کے لیے مزاحمت آسان نہیں ہوگی، مینجمنٹ نے اگر ضرورت محسوس کی تو 1،2کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔
آل راؤنڈر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ کسی حریف کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا،ٹیم میٹنگ میں اسکاٹ لینڈ کیخلاف میچ پر بات ہوئی ہے، ہمیشہ کی طرح اس مقابلے میں بھی ہم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناقابل شکست کا اعزاز برقرار رکھنے کیلیے پْرعزم ہیں،پورے اعتماد کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے مہارت اور صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ سیمی فائنل سے قبل تینوں شعبوں میں اچھی کرکٹ سے مورال مزید بلند ہوگا،اس لیے کسی معاملے میں سہل پسندی کا شکار نہیں ہوں گے، سب کیلیے اپنی فارم کو مزید نکھارنے کا موقع بھی ہوگا،ہم قوم کیلیے ورلڈکپ جیتنا چاہتے ہیں،اس سفر میں کسی میچ کو غیر اہم نہیں سمجھا جا سکتا۔
دوسری جانب ابھی تک سپر12مرحلے کے چاروں میچز میں شکست کھانے والی اسکاٹش ٹیم نے صرف نیوزی لینڈ کو تھوڑا پریشان کیا، دیگر میں بیٹنگ اور بولنگ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،ٹاپ آرڈر میں کپتان کائل کوئٹزر، جارج منسے اور میتھیو کراس کی کارکردگی میں تسلسل نہیں،رچی بیرنگٹن،کیلم میکلوڈ اور مائیکل لیسک کو مہلت ملی تو جارحانہ بیٹنگ کا مزاج رکھتے ہیں،بولرز میں سفیان شریف اور بریڈ وہیل کا دیگر بولرز کی بانسبت تجربہ زیادہ ہے، مارک واٹ شارجہ کی کنڈیشنز میں کفایتی ثابت ہوسکتے ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان نے تمام اندازے غلط ثابت کرتے ہوئے آغاز میں ہی بڑے برج الٹائے، پہلے میچ میں بھارت، دوسرے میں نیوزی لینڈ کوشکست دی،افغانستان نے خلاف توقع زیادہ مزاحمت کی تو آصف علی نے 6 گیندوں میں 4چھکے جڑ کر حریف کی خوش فہمیاں دور کردیں۔
نمیبیا کیخلاف سست آغاز کو بڑے اسکور میں بدل کرمحمد رضوان اور بابراعظم نے بولرز کو کمزور حریف پر کھل کر حملہ آور ہونے کا موقع دیا،گرین شرٹس دونوں گروپس سے سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی ٹیم بنے،اب ناک آؤٹ میچ سے پریکٹس کا اچھا موقع اسکاٹ لینڈ کیخلاف اتوار کو شارجہ میں ملے گا۔
گراؤنڈ اور مقابل ٹیم دونوں چھوٹے ہونے کی وجہ سے بیٹسمینوں کیلیے بڑا اسکور بنانے کا سنہری موقع ہوگا، ابھی تک ایونٹ میں 2سنچری شراکتیں قائم کرنے والے اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان ایک بار پھر ناتجربہ کار بولرز کا امتحان لینے کیلیے تیار ہوں گے، فخرزمان ابھی تک کوئی دھماکا خیز اننگز نہیں کھیل پائے،ان کیلیے بھی اچھا موقع ہوگا۔
گزشتہ مقابلے میں اپنی فارم بحال کرنے والے محمد حفیظ کم گیندوں پر زیادہ رنز بٹورنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، شعیب ملک نے ابھی تک مختصر مگر کارآمد اننگز کھیلی ہیں،وہ کھل کر جوہر دکھانے کا یہ موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے،آصف علی نے ابھی تک خوب چھکے چھڑائے ہیں۔
ایک اور اچھی اننگز سیمی فائنل سے قبل ان کے اعتماد میں مزید اضافہ کرے گی، عماد وسیم اور شاداب خان روایتی جارحانہ بیٹنگ تو نہیں کرپائے،البتہ اسپن بولنگ میں یواے ای کی کنڈیشنز کا بہتر استعمال کیا ہے،دونوں آل راؤنڈ کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے،پاکستان کی پیس بیٹری چارج ہے، شاہین شاہ آفریدی خوف کی علامت بن چکے،حارث رؤف نے بھی اپنی افادیت ثابت کردی ہے،حسن علی ردھم میں آرہے ہیں۔
دوسری جانب کوالیفائنگ مرحلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسکاٹ لینڈ کی بیٹنگ متزلزل ہوچکی،پاکستان کی مضبوط بولنگ لائن کے سامنے ان کے لیے مزاحمت آسان نہیں ہوگی، مینجمنٹ نے اگر ضرورت محسوس کی تو 1،2کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔
آل راؤنڈر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ کسی حریف کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا،ٹیم میٹنگ میں اسکاٹ لینڈ کیخلاف میچ پر بات ہوئی ہے، ہمیشہ کی طرح اس مقابلے میں بھی ہم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناقابل شکست کا اعزاز برقرار رکھنے کیلیے پْرعزم ہیں،پورے اعتماد کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے مہارت اور صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ سیمی فائنل سے قبل تینوں شعبوں میں اچھی کرکٹ سے مورال مزید بلند ہوگا،اس لیے کسی معاملے میں سہل پسندی کا شکار نہیں ہوں گے، سب کیلیے اپنی فارم کو مزید نکھارنے کا موقع بھی ہوگا،ہم قوم کیلیے ورلڈکپ جیتنا چاہتے ہیں،اس سفر میں کسی میچ کو غیر اہم نہیں سمجھا جا سکتا۔
دوسری جانب ابھی تک سپر12مرحلے کے چاروں میچز میں شکست کھانے والی اسکاٹش ٹیم نے صرف نیوزی لینڈ کو تھوڑا پریشان کیا، دیگر میں بیٹنگ اور بولنگ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،ٹاپ آرڈر میں کپتان کائل کوئٹزر، جارج منسے اور میتھیو کراس کی کارکردگی میں تسلسل نہیں،رچی بیرنگٹن،کیلم میکلوڈ اور مائیکل لیسک کو مہلت ملی تو جارحانہ بیٹنگ کا مزاج رکھتے ہیں،بولرز میں سفیان شریف اور بریڈ وہیل کا دیگر بولرز کی بانسبت تجربہ زیادہ ہے، مارک واٹ شارجہ کی کنڈیشنز میں کفایتی ثابت ہوسکتے ہیں۔