سائٹ سیورز نے معذور افراد کے حقوق کیلیے 100 روزہ ’’ایکول ورلڈ‘‘ کا آغاز کر دیا

اس مہم کا مقصد معذور افراد کے حقوق کی جانب عوام اور حکومت کی توجہ مبذول کرانا ہے

گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ 15 سے 17 فروری 2022 تک ناروے میں منعقد ہوگا۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

گزشتہ روز سائٹ سیورز کی کنٹری ڈائریکٹر منزہ گیلانی نے ''ایکول ورلڈ'' کے عنوان سے معذور افراد (افراد باہم معذوری) کے حقوق کےلیے 100 روزہ مہم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسی کے ساتھ ساتھ ایک پٹیشن بھی چلائی جائے گی۔

افراد باہم معذوری کے حقوق اور تحفظ کےلیے ناروے میں فروری 2022 میں ''گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ'' کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اس عالمی سمٹ میں شرکت کرکے افراد باہم معذوری کےلیے اپنی ترجیحات مرتب کرے اور ان کی قومی ترقی میں شمولیت کو یقینی بنائے۔

سائٹ سیورز پاکستان کی طرف سے دوسرے گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ سے سو دن پہلے ایک نئی مہم اور پٹیشن شروع کی جا رہی ہے تاکہ حکومت پاکستان افراد باہم معذوری کی بہتری کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔

یہ سربراہی اجلاس فروری 2022 میں ناروے میں منعقد کیا جائے گا تاکہ مرد و خواتین باہم معذوری اور اطفال باہم معذوری کی عالمی ضروریات کو پورا کیا جا سکے؛ اور یہ یقینی بنایا جائے کہ وہ پالیسیوں اور قوانین میں شامل ہوں۔

فروری میں ہونے والا اجلاس افراد باہم معذوری، حکومتوں، بین الاقوامی ایجنسیوں، خیراتی اداروں اور کاروباری رہنماؤں کا دنیا کا سب سے بڑا اجلاس ہے جبکہ پاکستان کےلیے اقوام متحدہ کے کنونشن برائے افراد باہم معذوری کو نافذ کرنے کا یہ ایک اہم موقع بھی ہے۔

کمیونٹی بیسڈ انکلوسیو ڈویلپمنٹ نیٹ ورک پاکستان کے ساتھ مل کر سائیٹ سیورز ''ایکویل ورلڈ'' مہم کا انعقاد کر رہا ہے جس میں حکومت سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ اس عالمی سمٹ میں شرکت کرکے اس موقع سے فائدہ اٹھائے۔


سائٹ سیورز کی کنٹری ڈائریکٹر منزہ گیلانی نے کہا، ''ہم حکومت پاکستان سے اعلیٰ سطحی نمائندگی کے ساتھ سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے اور مالی معاونت کا مطالبہ کر تے ہیں۔''

''اس مقصد کے حصول کےلیے وزارت صحت اور متعلقہ اداروں کو عالمی سمٹ میں افراد باہم معذوری اور ان کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ شامل ہونا چاہیے۔ ہم حکومت پاکستان سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ 2022 کی مردم شماری میں افراد باہم معذوری اور اطفال باہم معذوری کے مؤثر انداز میں شمار کو یقینی بنائیں۔''

انہوں نے مزید کہا، ''اگلے سال فروری کا سربراہی اجلاس حکومت کےلیے ایک موقع ہے کہ وہ افراد باہم معذوری کے حقوق کے تحفظ کا عہد کرے اور ''ایکویل ورلڈ'' کی مہم اسی کی ترجمان ہے۔ سائٹ سیورز اس بات کو یقینی بنانے کےلیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ اجلاس سے قبل مشاورت اور ورکشاپس کے ذریعے افراد باہم معذوری کی آواز سنی جائے۔''

واضح رہے کہ 2018 میں پہلا گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ عالمی سطح پر افراد باہم معذوری کے حقوق کےلیے ایک اہم موقع، اور عالمی سطح پر معذوری کی جانب توجہ دلانے والی سیاسی قیادت کا مظاہرہ تھا۔

افراد باہم معذوری کے حقوق کے بارے میں نیشنل کوآرڈی نیٹر (CBIDN) ڈاکٹر ثروت مرزا نے کہا، ''گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ پاکستان کےلیے عدم مساوات کو دور کرنے اور افراد باہم معذوری کے حقوق کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع ہے۔ دنیا بھر میں بہت سے افراد باہم معذوری کو روزانہ انسانی حقوق سے انکار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا نے اس عدم مساوات کو بڑھا دیا ہے، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کےلیے۔''

نیشنل فورم برائے خواتین باہم معذوری کی چیئر پرسن اور نیشنل ڈس ایبلیٹی کونسل کی رکن آبیہ اکرم نے کہا، ''خواتین کو بااختیار بنانا ایک پیچیدہ موضوع ہے، اور کوئی بھی حکومت اسے اکیلے حاصل نہیں کر سکتی۔ ہم سب کو خواتین کو سماجی اور اقتصادی بااختیار بنانے کےلیے مشترکہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس ایجنڈے کو گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ فروری 2022 کے دوران قومی اور عالمی رہنماؤں کی توجہ بھی حاصل ہونی چاہیے۔''

گلوبل ڈس ایبلیٹی سمٹ آئندہ سال 15 سے 17 فروری تک منعقد ہو گا جس کی میزبانی ناروے اور گھانا کی حکومتیں اور گلوبل ڈس ایبلیٹی الائنس کر رہے ہیں۔
Load Next Story