7 فروری کو مشرف کی عدالت میں پیشی پر شدید خطرات ہیں افسر

سیکیورٹی پلان کا حتمی شکل دیدی گئی، 1600 رینجرز و پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے

سیکیورٹی پلان کا حتمی شکل دیدی گئی، 1600 رینجرز و پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سابق صدرپرویز مشرف کی7 فروری کوعدالت میں پیشی کے سیکیورٹی پلان کوحتمی شکل دیدی گئی ہے جس کے تحت وفاقی پولیس حکام نے فیصلہ کیاہے کہ اسلام آبادضلع کی حدودمیں وفاقی پولیس جبکہ راولپنڈی کی حدود میں متعلقہ پولیس ان کی فول پروف سیکیورٹی کی ذمے دارہوگی۔

وفاقی پولیس کے مجوزہ سیکیورٹی پلان کے تحت رینجرز کے250 جوانوں سمیت1600 پولیس اہلکارتعینات کیے جائیںگے۔




پرویزمشرف کو اگرہیلی کاپٹر پراسلام آبادلایا گیاتووفاقی پولیس گارڈن ایونیوشکرپڑیاں سے عدالت تک ان کی سیکیورٹی کیلیے باقاعدہ روٹ لگایاجائے گااورپٹرولنگ پولیس کے الگ سے اسکواڈمسلسل پٹرولنگ کریںگے اوراگرپرویز مشرف کوفیض آباد یا ایئرپورٹ والے روٹ سے اسلام آباد بائی روڈلایاگیا تو وفاقی پولیس اسلام آباد ضلع کی حدودمیں انھیں عدالتی حکم کے مطابق فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے گی جس کیلیے رینجرز، آپریشنل پولیس، پولیس کمانڈوز، ٹریفک پولیس، اسپیشل برانچ کے اہلکار، سیکیورٹی ڈویژن اور ریزروپولیس کی نفری تعینات ہوگی۔
Load Next Story