تین ماہ میں بجٹ خسارہ 438 ارب ہونے کا انکشاف
جولائی تا ستمبر 1 ہزار 397 ارب کے محصولات جمع، نان ٹیکس آمدن 275 ارب روپے جب کہ اخراجات 2 ہزار 247 ارب روپے رہے
رواں مالی سال 2021-22ء کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ملک کا بجٹ خسارہ 438 ارب روپے رہنے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ جولائی تا ستمبر کے دوران حکومتی آمدنی ایک ہزار 808 ارب رہی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ رواں مالی سال جولائی سے ستمبر کی مالیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی کے دوران ایک ہزار 397 ارب کے محصولات جمع کیے، پہلی سہ ماہی کے دوران نان ٹیکس آمدن 275 ارب روپے رہی ہے جب کہ جولائی سے ستمبر تک مجموعی اخراجات 2 ہزار 247 ارب روپے رہے۔
جولائی سے ستمبر 622 ارب روپے سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوئے، رواں مالی سالی جولائی سے ستمبر دفاعی بجٹ 261 ارب روپے رہا اور گزشتہ مالی سال اب تک 2749 ارب روپے سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوئے، جی ڈی پی کا مجموعی حجم 53 ہزار 867 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلی سہ ماہی کے دوران 438 ارب قرض لیا گیا اور رواں مالی سال ابھی تک 13 ارب پٹرولیم لیوی کی مد میں جمع ہوئے جبکہ جولائی سے ستمبر 624 ارب روپے سیلز ٹیکس کی مد میں اکٹھے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 70 ارب اکٹھے ہوئے جبکہ رواں مالی سال پہلی سہ ماہی کے دوران 807 ارب صوبوں کو تقسیم کیے گئے۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ رواں مالی سال جولائی سے ستمبر کی مالیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی کے دوران ایک ہزار 397 ارب کے محصولات جمع کیے، پہلی سہ ماہی کے دوران نان ٹیکس آمدن 275 ارب روپے رہی ہے جب کہ جولائی سے ستمبر تک مجموعی اخراجات 2 ہزار 247 ارب روپے رہے۔
جولائی سے ستمبر 622 ارب روپے سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوئے، رواں مالی سالی جولائی سے ستمبر دفاعی بجٹ 261 ارب روپے رہا اور گزشتہ مالی سال اب تک 2749 ارب روپے سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوئے، جی ڈی پی کا مجموعی حجم 53 ہزار 867 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلی سہ ماہی کے دوران 438 ارب قرض لیا گیا اور رواں مالی سال ابھی تک 13 ارب پٹرولیم لیوی کی مد میں جمع ہوئے جبکہ جولائی سے ستمبر 624 ارب روپے سیلز ٹیکس کی مد میں اکٹھے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 70 ارب اکٹھے ہوئے جبکہ رواں مالی سال پہلی سہ ماہی کے دوران 807 ارب صوبوں کو تقسیم کیے گئے۔