بھارتی حکومت کا کرتارپور راہداری کھولنے کافیصلہ

بھارتی حکومت نے باباگورونانک دیوجی کے 552 ویں جنم دن پر راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا ہے

بھارت نے مارچ 2020 میں کورونا کی وجہ سے راہداری بند کردی تھی فوٹو: فائل

بھارتی حکومت نے سکھوں کے مطالبے کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور گزشتہ 18 ماہ سے بند کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت کی شرومنی کمیٹی کے ایک مرکزی رہنما نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی مرکزی حکومت نے 19 نومبر کو بابا گورونانک دیو جی کے جنم دن پر کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے آج باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان کی سکھ برادری سمیت بھارت اور دنیا بھر میں بسنے والی سکھ سنگتوں کی طرف سے کرتارپور راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ دوروز قبل شرومنی کمیٹی کی سربراہ بی بی جاگیرکورنے بھی نریندر مودی کو راہداری کھولنے کے لیے خط لکھا تھا۔


واضح رہے کہ پاکستان اپنی طرف سے پہلے ہی راہداری کھولنے کا اعلان کرچکا ہے۔ دونوں ملکوں نے مارچ 2020 میں کورونا کی وجہ سے راہداری بند کردی تھی۔

دوسری طرف باباگورونانک دیوجی کا جنم دن منانے کے لیے ہمسایہ ملک افغانستان سے 10 سکھ یاتریوں کا جتھہ طورخم بارڈر کے راستے پاکستان پہنچا ہے۔ افغان سکھ یاتریوں کا جتھہ جس میں 6 خواتین شامل ہیں سردار سوربیرسنگھ کی قیادت میں پاکستان آیا ہے،مزید 24 افغان سکھ یاتریوں کے بھی پاکستان آنے کا امکان ہے جبکہ بھارت سے تین ہزار سکھ یاتری کل 17 نومبرکو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ جنم دن کی مرکزی تقریب 19 نومبر کوجنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔
Load Next Story