عمران خان ملکی سیاست کا غیرضروری عنصر ہیں مولانا فضل الرحمان
انتخابی اصلاحات سے متعلق قانون سازی ہوئی تو مخالفت نہیں تمام قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھیں گے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 10 سالوں سے کہہ رہا ہوں عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہیں۔
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے تحت مہنگائی کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 10 سالوں سے کہہ رہا ہوں عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہیں، وہ نالائق ہونے کے ساتھ نااہل بھی ہیں، جس نے 50 لاکھ گھر دینے کے بجائے عوام کے اتنے ہی گھر گرادئیے، گورنر اسٹیٹ بینک کے علاوہ کوئی باہر سے نوکری کیلئے پاکستان نہیں آیا، ہماری عدلیہ پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ دھاندلی کے ذریعے آنے والی حکومت اب قانون سازی اور اصلاحات کی بات کررہی ہے، اسٹیٹ بینک کو براہ راست آئی ایم ایف کے انڈر لانے کیلئے بل لایا جارہا ہے، اسٹیج سے ایک قرارداد پیش کی گئی جسے منظور کیا گیا، انتخابی اصلاحات سے متعلق قانون سازی ہوئی تو اس کی مخالفت کریں گے، ناصرف مخالفت بلکہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے تمام قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کل بھی غلامی کے خلاف تھے آج بھی مخالفت کرتے ہیں، ہم نے اس ملک اور اس کے اداروں کو چلانا ہے، اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا ہوگا، ملک میں آئین اور جمہوری حکمرانی ہونی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتے، لیکن حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، ہم بڑی مضبوطی کے ساتھ میدان میں نکلے ہیں، قوم کو مایوس نہیں ہونے نہیں دیں گے، اقتدار چھوڑ کر چلے جانے میں ہی حکمرانوں کی خیر ہے۔
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے تحت مہنگائی کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 10 سالوں سے کہہ رہا ہوں عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہیں، وہ نالائق ہونے کے ساتھ نااہل بھی ہیں، جس نے 50 لاکھ گھر دینے کے بجائے عوام کے اتنے ہی گھر گرادئیے، گورنر اسٹیٹ بینک کے علاوہ کوئی باہر سے نوکری کیلئے پاکستان نہیں آیا، ہماری عدلیہ پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ دھاندلی کے ذریعے آنے والی حکومت اب قانون سازی اور اصلاحات کی بات کررہی ہے، اسٹیٹ بینک کو براہ راست آئی ایم ایف کے انڈر لانے کیلئے بل لایا جارہا ہے، اسٹیج سے ایک قرارداد پیش کی گئی جسے منظور کیا گیا، انتخابی اصلاحات سے متعلق قانون سازی ہوئی تو اس کی مخالفت کریں گے، ناصرف مخالفت بلکہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے تمام قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کل بھی غلامی کے خلاف تھے آج بھی مخالفت کرتے ہیں، ہم نے اس ملک اور اس کے اداروں کو چلانا ہے، اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا ہوگا، ملک میں آئین اور جمہوری حکمرانی ہونی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتے، لیکن حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، ہم بڑی مضبوطی کے ساتھ میدان میں نکلے ہیں، قوم کو مایوس نہیں ہونے نہیں دیں گے، اقتدار چھوڑ کر چلے جانے میں ہی حکمرانوں کی خیر ہے۔