بابا کو شہید کرکے بھارتی فوجی ہنستے رہے کشمیری بچی کی المناک ویڈیو وائرل
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور قابض فوج نے دو روز میں ایک ڈاکٹر اور تاجر سمیت 9 شہریوں کو شہید کردیا ہے۔ شہدا میں کشمیری تاجر الطاف بھٹ بھی شامل ہیں جن کی بیٹی کی ویڈیو نے ہر آنکھ کو اشک بار کردیا۔
الطاف بھٹ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں ایک شاپنگ سنٹر میں دکان دار تھے۔ گزشتہ روز دکان بند کرکے جب وہ واپس آرہے تھے تو بھارتی فوج نے انہیں پکڑ کر گولیاں مار کر شہید کردیا۔ لواحقین نے اسے بہیمانہ اور سنگدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔ بھارتی فوج نے اس پر بس نہیں کیا بلکہ شہدا کے جسد خاکی بھی لواحقین کو دینے سے انکار کردیا۔
شہدا کے لواحقین نے شہدا کے جسد خاکی لینے کےلیے دھرنا دے دیا تو بھارتی پولیس اور فوج نہتے اور لواحقین پر پل پڑی اور انہیں گرفتار کرکے لے گئی۔ ایک ضعیف العمر رشتے دار نے بھارتی فوج کی بندوق کا رخ اپنی طرف کرکے کہا کہ مجھے بھی گولی ماردو، جس پر بھارتی درندے بھوکے کتوں کی طرح ان پر بھی پل پڑے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی فوج نے شہدا کی لاشوں کو پکواڑہ میں ایک نامعلوم مقام پر دفن کردیا۔ مودی حکومت کی پالیسی کے تحت کشمیر میں مجاہدین کے جسد خاکی کو لواحقین کے حوالے نہیں کیا جاتا، تاکہ لوگ ان کے جنازوں میں شریک نہ ہوسکیں۔ کشمیر میں شہدا کے جنازوں میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک کرتی ہے اور اس موقع پر ہر قربانی دے کر جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ نہتے کشمیریوں کے جذبہ آزادی سے خوف زدہ بھارت سرکار مختلف ہتھکنڈے اور حربے اختیار کرکے سمجھتی ہے کہ اس طرح سے وہ کشمیریوں کو کچل سکے گی۔
لواحقین نے کہا کہ وہ تو بس اپنے پیاروں کی اپنے قریب اور اپنے ہاتھوں سے شرعی طریقے سے تدفین کرنا چاہتے ہیں، لیکن بھارتی فوج جنازے نہ دے کر ان کی بے حرمتی کررہی ہے۔ الطاف بھٹ کی کم سن بیٹی نے بتایا کہ بھارتی فوج اس کے بابا کو شہید کرکے ہنستے رہے۔ کشمیری بیٹی کی المناک اور دل سوز ویڈیو پر ہر آنکھ اشک بار ہوگئی۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج کے ہاتھوں 2 روز میں 9 کشمیری نوجوان شہید ہوچکے ہیں۔ آج کلگام میں پانچ کشمیری نوجوانوں کو نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کیا گیا۔ ایک روزقبل سری نگر کے علاقے حیدرہ پورہ میں چارکشمیریوں کو شہید کیا گیا تھا۔