جن لوگوں نے عمران خان کو مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں مولانا فضل الرحمان
حکمرانوں نے کشمیر کو بیچ کر ڈکار بھی نہیں لی اور اب ریاست مدینہ کے نعرے کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں، سربراہ پی ڈی ایم
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کافروں کے ایجنٹ ہوسکتےہیں عوام کے نمائندہ نہیں، جن لوگوں نے اسے مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں۔
پشاور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے، جس نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، حکمرانوں نے معیشت کوعالمی مالیاتی اداروں میں گروی میں رکھوادیا، ملک میں روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عمران خان کافروں کے ایجنٹ ہوسکتےہیں عوام کے نمائندہ نہیں، عمران سیاست کا غیرضروری عنصر ہے جسے قوم پر مسلط کیا گیا، جن لوگوں نے اسے مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تین سال میں دو طرح کی قانون سازیاں کی گئی، فوجی عدالت سے سزا پانے والے کلبھوشن کی رہائی کے لیے قانون سازی کی گئی، حکمرانوں نے کشمیر کو بیچ کر ڈکار بھی نہیں لیا، اب یہ لوگ ریاست مدینہ کے نعرے کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں، ہم نے اب تمہارے گریبان میں ہاتھ ڈال دیا ہے، اس حکومت کے خلاف بغاوت کردیں کیونکہ یہی طریقہ ہے، ہم اس ملک میں جمہوریت اور عوام کے اختیار کی بات کرتے ہیں، فوج جیسے ادارے کو خود مختار دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ بلدیاتی نہیں بلکہ عام انتخابات ہے۔
پشاور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے، جس نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، حکمرانوں نے معیشت کوعالمی مالیاتی اداروں میں گروی میں رکھوادیا، ملک میں روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عمران خان کافروں کے ایجنٹ ہوسکتےہیں عوام کے نمائندہ نہیں، عمران سیاست کا غیرضروری عنصر ہے جسے قوم پر مسلط کیا گیا، جن لوگوں نے اسے مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تین سال میں دو طرح کی قانون سازیاں کی گئی، فوجی عدالت سے سزا پانے والے کلبھوشن کی رہائی کے لیے قانون سازی کی گئی، حکمرانوں نے کشمیر کو بیچ کر ڈکار بھی نہیں لیا، اب یہ لوگ ریاست مدینہ کے نعرے کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں، ہم نے اب تمہارے گریبان میں ہاتھ ڈال دیا ہے، اس حکومت کے خلاف بغاوت کردیں کیونکہ یہی طریقہ ہے، ہم اس ملک میں جمہوریت اور عوام کے اختیار کی بات کرتے ہیں، فوج جیسے ادارے کو خود مختار دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ بلدیاتی نہیں بلکہ عام انتخابات ہے۔