پاکستان بنگال ٹائیگرز پر فیصلہ کن وار کیلیے تیار
پراعتماد گرین شرٹس نے آج تیسرے ٹی 20 میں فتح سے مشن کلین سوئپ مکمل کرنے کی ٹھان لی۔
پاکستان بنگال ٹائیگرز پر فیصلہ کن وار کیلیے تیار ہے جب کہ پراعتماد گرین شرٹس نے پیر کو تیسرے ٹی 20 میں فتح سے مشن کلین سوئپ مکمل کرنے کی ٹھان لی۔
پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا آخری مقابلہ پیر کے روز شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں ہوگا، ابتدائی 2 مقابلوں میں فتح سے گرین شرٹس پہلے ہی سیریز اپنے نام کرچکے اور اب ان کی توجہ سیریز میں کلین سوئپ پر مرکوز ہوچکی ہے۔
پاکستان ٹیم اپنی غلطیوں سے جلد سیکھنے میں زیادہ مشہور نہیں ہے مگر اس بار انھوں نے اس غلطی کو سدھارا ہے جوکہ 6 برس قبل سرزد ہوئی تھیں، ورلڈ کپ 2015 کی ناکام مہم کے بعد پاکستان ٹیم نے بنگلادیش کا 3 ون ڈے اور واحد ٹی 20 میچ کیلیے بنگلادیش کا سفر کیا تھا جہاں پر اس کو مایوس کا سامنا کرنا پڑا، اس بار بھی ٹی 20 ورلڈ کپ کے فوری بعد گرین شرٹس بنگلادیش پہنچے، پہلے میچ میں قدرے سہل پسند دکھائی دیے مگر دوسرے میں بہتر کھیل پیش کرتے ہوئے سیریز اپنے نام کی۔
ورلڈ کپ میں بنچ پر بیٹھ کر تالیاں بجانے والے محمد وسیم کو اس سیریز میں موقع ملا اور اب تک وہ پاکستان کے بہترین بولر ثابت ہوئے ہیں، پہلے 2 میچز میں پاکستان نے پلیئنگ الیون میں ردوبدل کیا اور اگلے مقابلے میں بھی یہ سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی دونوں ہی آرام پاچکے اور اب حارث رؤف کو بھی اس کا موقع دیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب بنگلادیش ٹیم اب پیر کے روز بحالی وقار کیلیے میدان میں اترے گی، وہ وائٹ واش کی خفت کو ٹالنے کی پوری کوشش کرے گی، اسے 2018 کے بعد پہلی بار اپنے ملک میں ٹی 20 سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، آخری بار اسے ویسٹ انڈیز نے اس طرز میں 1-2 سے زیر کیا تھا، اس کے بعد اس نے 3 ہوم سیریز میں کامیابی پائی، جس میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر فتح شامل رہی تاہم ورلڈ کپ میں بنگال ٹائیگرز بجھے بجھے رہے، انھیں سپر 12 راؤنڈ کے 5 میچز میں سے ایک میں بھی فتح نصیب نہیں ہوئی۔
میزبان سائیڈ کی جانب سے ہفتے کے روز تاخیر سے فاسٹ بولر قمر الاسلام اور بیٹر پرویز حسین کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا، دونوں نے ابھی تک ٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو نہیں کیا تاہم آخری میچ میں انھیں اس کا موقع مل سکتا ہے۔ شیر بنگلہ کی پچ ویسی ہی ہے جس کی بنگلادیش سے توقع کی جاتی ہے، 'ٹو پیس' نیچر کی حامل اس وکٹ پر بڑے اسکور کا امکان کم ہے جبکہ موسم سے بھی مداخلت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
شعیب ملک کو صرف ایک ماہ میں 2500 ٹی 20 انٹرنیشنل رنز مکمل کرنے والے تیسرے پاکستانی بیٹر بننے کیلیے مزید 77 رنز درکار ہیں، ان سے قبل ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران محمد حفیظ اور بابراعظم یہ سنگ میل عبور کرچکے ہیں۔
پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا آخری مقابلہ پیر کے روز شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں ہوگا، ابتدائی 2 مقابلوں میں فتح سے گرین شرٹس پہلے ہی سیریز اپنے نام کرچکے اور اب ان کی توجہ سیریز میں کلین سوئپ پر مرکوز ہوچکی ہے۔
پاکستان ٹیم اپنی غلطیوں سے جلد سیکھنے میں زیادہ مشہور نہیں ہے مگر اس بار انھوں نے اس غلطی کو سدھارا ہے جوکہ 6 برس قبل سرزد ہوئی تھیں، ورلڈ کپ 2015 کی ناکام مہم کے بعد پاکستان ٹیم نے بنگلادیش کا 3 ون ڈے اور واحد ٹی 20 میچ کیلیے بنگلادیش کا سفر کیا تھا جہاں پر اس کو مایوس کا سامنا کرنا پڑا، اس بار بھی ٹی 20 ورلڈ کپ کے فوری بعد گرین شرٹس بنگلادیش پہنچے، پہلے میچ میں قدرے سہل پسند دکھائی دیے مگر دوسرے میں بہتر کھیل پیش کرتے ہوئے سیریز اپنے نام کی۔
ورلڈ کپ میں بنچ پر بیٹھ کر تالیاں بجانے والے محمد وسیم کو اس سیریز میں موقع ملا اور اب تک وہ پاکستان کے بہترین بولر ثابت ہوئے ہیں، پہلے 2 میچز میں پاکستان نے پلیئنگ الیون میں ردوبدل کیا اور اگلے مقابلے میں بھی یہ سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی دونوں ہی آرام پاچکے اور اب حارث رؤف کو بھی اس کا موقع دیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب بنگلادیش ٹیم اب پیر کے روز بحالی وقار کیلیے میدان میں اترے گی، وہ وائٹ واش کی خفت کو ٹالنے کی پوری کوشش کرے گی، اسے 2018 کے بعد پہلی بار اپنے ملک میں ٹی 20 سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، آخری بار اسے ویسٹ انڈیز نے اس طرز میں 1-2 سے زیر کیا تھا، اس کے بعد اس نے 3 ہوم سیریز میں کامیابی پائی، جس میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر فتح شامل رہی تاہم ورلڈ کپ میں بنگال ٹائیگرز بجھے بجھے رہے، انھیں سپر 12 راؤنڈ کے 5 میچز میں سے ایک میں بھی فتح نصیب نہیں ہوئی۔
میزبان سائیڈ کی جانب سے ہفتے کے روز تاخیر سے فاسٹ بولر قمر الاسلام اور بیٹر پرویز حسین کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا، دونوں نے ابھی تک ٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو نہیں کیا تاہم آخری میچ میں انھیں اس کا موقع مل سکتا ہے۔ شیر بنگلہ کی پچ ویسی ہی ہے جس کی بنگلادیش سے توقع کی جاتی ہے، 'ٹو پیس' نیچر کی حامل اس وکٹ پر بڑے اسکور کا امکان کم ہے جبکہ موسم سے بھی مداخلت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
شعیب ملک کو صرف ایک ماہ میں 2500 ٹی 20 انٹرنیشنل رنز مکمل کرنے والے تیسرے پاکستانی بیٹر بننے کیلیے مزید 77 رنز درکار ہیں، ان سے قبل ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران محمد حفیظ اور بابراعظم یہ سنگ میل عبور کرچکے ہیں۔