وزیر اعظم نے افغان عوام کیلیے 5 ارب روپے امداد کی منظوری دیدی

اپیکس کمیٹی کا اجلاس،افغان عوام کو ویزا حصول آسان بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ تین ہفتوں میں ویزا کے اجرا کا فیصلہ

کمیٹی نے افغانستان سے پاکستان اہم درآمدات پر سیل ٹیکس میں کمی کی اصولی منظوری بھی دی (فوٹو : فائل)

وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے عوام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 5 ارب روپے کے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے افغانستان کے لیے قائم ایپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ شوکت ترین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور اعلی حکام شریک تھے۔

قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے کمیٹی کو افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی جس کے بعد انسانی ہمدردی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے لیے 5 ارب روپے کے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی گئی۔

امدادی اشیاء میں 50 ہزار میٹرک ٹن گندم، ادویات و میڈیکل سامان اور سردیوں کے لیے سامان شامل ہے۔ کمیٹی نے افغانستان سے پاکستان اہم درآمدات پر سیل ٹیکس میں کمی کی اصولی منظوری بھی دی۔

وزیر اعظم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے ہندوستان کی طرف سے 50 ہزار میٹرک ٹن امدادی گندم کو گزرنے کی اجازت دی جو پاکستان کے راستے سے گزر کر جانی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں سے داخل ہونے والے تمام افغانی باشندوں کے لیے کووڈ 19 کی مفت ویکسی نیشن جاری رہے گی۔ انہوں ںے ہدایت دی کہ علاج و معالجے کے لیے ہندوستان میں پھنسے ہوئے افغانیوں کی پاکستان کے راستے وطن واپسی میں مدد کی جائے۔

وزیر اعظم نے افغانستان کی امداد کے لیے اقدامات اور بارڈر مینیجمنٹ کی ستائش اور اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس میں افغانیوں کی سہولت کے لیے پاکستانی ویزا کے حصول کو آسان بنانے اور زیادہ سے زیادہ تین ہفتوں کے اندر اجرا کا فیصلہ کیا گیا۔


وزیراعظم نے ہدایات دیں کہ افغان باشندوں کی ہر ممکن مدد کی جائے، پشاور تا جلال آباد بس سروس بحال کی جاے، بارڈرز پر تعینات اہل کاروں کی استعداد کار بڑھائی جائے اور سرحدوں کی صوابدیدی بندش نا کی جائے۔

ایپیکس کمیٹی نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور عزم ظاہر کیا کہ حکومت پاکستان افغان باشندوں کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان بہادر ترین قوم ہے جنہوں نے مشکل حالات کا سامنا کیا، برسوں کے تنازعات کے بعد بین الاقوامی برادری پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان عوام کی مدد کریں تاکے وہ امن و استحکام کے ماحول میں رہ سکیں، دنیا افغانستان کی ہنگامی صورتحال کا نوٹس لے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر ممکن مدد کے لیے اقدامات اٹھائے۔

وزیر اعظم نے قومی سلامتی مشیر کو افغانستان کا دورہ کرنے اور وفود کی سطح پر افغان حکام سے امداد کے حوالے سے مذاکرات کرنے کی ہدایت بھی دی۔ دریں اثنا وزیر اعظم نے افغانستان کے لیے خصوصی طور پر قائم بین الوزارتی رابطہ سیل کا بھی دورہ کیا۔

افغانستان سے پھلوں کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا نوٹی فکیشن جاری

دریں اثنا وفاقی حکومت نے افغانستان سے پھلوں کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دے دی جس کا ایف بی آر نے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق افغانستان سے سیب کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا اطلاق نہیں ہوگا باقی پھلوں کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہوگی۔

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان سے پھلوں کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا اطلاق پندرہ ستمبر 2021ء سے کیا گیا ہے۔
Load Next Story