نور مقدم کیس کی سی سی ٹی وی وائرل سے متعلق اہم پیش رفت
ڈی جی ایف آئی اے نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی ویڈیو وائرل ہونے کی تحقیقات کرائیں، عدالت
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے ڈی جی ایف آئی اے کو نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے کی تحقیقات کا حکم دے دیا عدالت مدعی مقدمہ شوکت مقدم کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا ہے.
ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے تین درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی ویڈیو وائرل ہونے کی تحقیقات کرا کر رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔
دوسری درخواست میں اسی کیس میں ضمانت پر رہا ملزمہ عصمت آدم کی مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست عدالت نے خارج کردی ہے جب کہ تیسری درخواست میں پراسیکوشن کے دو نئے گواہ ڈاکٹر انعم اور ڈاکٹر حماد کو گواہی کے لیے طلب کرنے کی استدعا عدالت نے منظور کرلی ہے۔ ان دونوں گواہوں کے نام پہلے والے گواہوں کی لسٹ میں نہیں تھے تینوں درخواستوں پر آج ہی فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے تین درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی ویڈیو وائرل ہونے کی تحقیقات کرا کر رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔
دوسری درخواست میں اسی کیس میں ضمانت پر رہا ملزمہ عصمت آدم کی مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست عدالت نے خارج کردی ہے جب کہ تیسری درخواست میں پراسیکوشن کے دو نئے گواہ ڈاکٹر انعم اور ڈاکٹر حماد کو گواہی کے لیے طلب کرنے کی استدعا عدالت نے منظور کرلی ہے۔ ان دونوں گواہوں کے نام پہلے والے گواہوں کی لسٹ میں نہیں تھے تینوں درخواستوں پر آج ہی فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔