سندھ حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی نہ کی تو وفاق مداخلت کرے گا وزیراعظم
وزیراعظم کی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کیخلاف سخت انتظامی کارروائی کی ہدایت
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر سندھ حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف موثر اقدامات نہ کیے تو وفاقی حکومت مداخلت کر سکتی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ملک میں گندم اور کھاد کے اسٹاک کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ 6.6 ملین میٹرک ٹن سرکاری گندم کا اسٹاک دستیاب ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر عوام دشمن ہیں، ان کے خلاف سخت انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے، ملک میں اشیا ضروریہ کی کوئی قلت نہیں ہے، ان کھاد بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو مافیاز کے ساتھ مل کر مصنوعی قلت پیدا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مافیا صارفین کے مفاد کا خیال رکھنے کے بجائے منافع خوری میں مصروف ہیں، چینی کے شعبے کے لیے متعارف کرائے گئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو کھاد کی صنعت کے لیے بھی استعمال کیا جائے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اگر سندھ حکومت نے عوام دشمن مجرموں کے خلاف موثر اقدامات نہ کیے تو وفاقی حکومت مداخلت کر سکتی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ملک میں گندم اور کھاد کے اسٹاک کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ 6.6 ملین میٹرک ٹن سرکاری گندم کا اسٹاک دستیاب ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر عوام دشمن ہیں، ان کے خلاف سخت انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے، ملک میں اشیا ضروریہ کی کوئی قلت نہیں ہے، ان کھاد بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو مافیاز کے ساتھ مل کر مصنوعی قلت پیدا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مافیا صارفین کے مفاد کا خیال رکھنے کے بجائے منافع خوری میں مصروف ہیں، چینی کے شعبے کے لیے متعارف کرائے گئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو کھاد کی صنعت کے لیے بھی استعمال کیا جائے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اگر سندھ حکومت نے عوام دشمن مجرموں کے خلاف موثر اقدامات نہ کیے تو وفاقی حکومت مداخلت کر سکتی ہے۔