پسنی فش ہاربر کی بحالی کے منصوبے میں کرپشن کا انکشاف

نیب نے پروجیکٹ ڈائریکٹرز سمیت 6 افراد کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمہ دائر کردیا

نیب نے پروجیکٹ ڈائریکٹرز سمیت 6 افراد کے خلاف احتساب عدالت میں دائر کردیا۔ فوٹو:سوشل میڈیا

پسنی فش ہاربر کی بحالی کے منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق پسنی فش ہاربر کی بحالی کے منصوبے میں بھاری مالیت کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، اور نیب نے پروجیکٹ ڈائریکٹرز سمیت 6 افراد کے خلاف احتساب عدالت میں دائر کردیا ہے، ملزمان میں پروجیکٹ ڈائریکٹرز منیر احمد، علی گل کرد،اسسٹنٹ انجینئرخلیل احمد، سی ای او مہران انجنیئرنگ ورکس ندیم ظفر او ر ضہیم عباس شامل ہیں۔

نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور دیگر کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، بلوچستان حکومت نے پسنی فش ہاربر کی بحالی اور توسیع کے لئے 800 ملین روپے کی گرانٹ کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے 2010 میں پی سی ون بنایا، پی سی ون کے مطابق پسنی فش ہاربر کو فعال بنانے کے لئے ڈریجر خرید کر بریک واٹر،حفاظتی پشتوں کی توسیع اور مرمت کرنی تھی، لیکن ملزمان نے کام کئے بغیر منصوبہ کے لئے جاری رقم میں کرپشن کرتے ہوئے قومی خزانے کو 32 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا، اور منصوبہ کرپٹ عناصر کی کرپشن کی وجہ سے 11 سال گزرنے کے بعد بھی تا حال نا مکمل ہے۔
Load Next Story