سندھ حکومت نے ریگولرائزیشن قانون کی یقین دہانی کرائی لیکن کچھ نہیں ہوا محسن شیخانی
ایسے حالات میں کوئی کام نہیں کرے گا، وزیر اعظم، آرمی چیف اس مسئلے کو دیکھیں، چیئرمین آباد
چیئرمین آباد محسن شیخانی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے ریگولرائزیشن قانون کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن کچھ نہیں ہوا۔
نسلہ ٹاور کے انہدام کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا کہ ہم بلڈنگ بنا کر دیتے ہیں، 5 سال بعد اس کو گرانے کے احکامات آجاتے ہیں، کس ادارے سے این او سی لیں، کون اس کی تصدیق کرے گا، بنی گالا اور کونسٹیٹیویشن ایونیو کو ریگولرائز کرنے کے احکامات آجاتے ہیں، بحریہ ٹاؤن کو بھی ایمنسٹی دے کر ریگولر کرنے کے احکامات دیے گئے۔
محسن شیخانی نے کہا کہ کوئی ایسا ادارہ بنایا جائے کہ بعد میں کوئی تنگ نہ کرے، سپریم کورٹ ہی ایسا کوئی ادارہ بنا دے، ایسے حالات میں کوئی کام نہیں کرے گا، وزیر اعظم، آرمی چیف اور سب سے اپیل کرتے ہیں اس مسئلے کو دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ آباد نے کراچی میں تمام پروجیکٹس پر کام بند کرنے کا اعلان کیا ہے، سندھ حکومت نے ریگولرائزیشن کے قانون کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن کچھ نہیں ہوا، وزیراعلیٰ اور گورنر یہاں نہیں آسکتے تو ہم چلے جائیں گے، نقشے گزشتہ کئی برس سے منظوری کے منتظر پڑے ہیں، کراچی میں 700 غیر قانونی عمارتین بن رہی ہیں ان کو کوئی توڑنے والا نہیں۔
چیئرمین آباد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی پُرامن احتجاج کرنے آئی تھی اس پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی، اربوں روپے لگانے کے بعد اگر بزنس کمیونٹی کے ساتھ ایسا ہوگا تو کون آئے گا۔
نسلہ ٹاور کے انہدام کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا کہ ہم بلڈنگ بنا کر دیتے ہیں، 5 سال بعد اس کو گرانے کے احکامات آجاتے ہیں، کس ادارے سے این او سی لیں، کون اس کی تصدیق کرے گا، بنی گالا اور کونسٹیٹیویشن ایونیو کو ریگولرائز کرنے کے احکامات آجاتے ہیں، بحریہ ٹاؤن کو بھی ایمنسٹی دے کر ریگولر کرنے کے احکامات دیے گئے۔
محسن شیخانی نے کہا کہ کوئی ایسا ادارہ بنایا جائے کہ بعد میں کوئی تنگ نہ کرے، سپریم کورٹ ہی ایسا کوئی ادارہ بنا دے، ایسے حالات میں کوئی کام نہیں کرے گا، وزیر اعظم، آرمی چیف اور سب سے اپیل کرتے ہیں اس مسئلے کو دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ آباد نے کراچی میں تمام پروجیکٹس پر کام بند کرنے کا اعلان کیا ہے، سندھ حکومت نے ریگولرائزیشن کے قانون کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن کچھ نہیں ہوا، وزیراعلیٰ اور گورنر یہاں نہیں آسکتے تو ہم چلے جائیں گے، نقشے گزشتہ کئی برس سے منظوری کے منتظر پڑے ہیں، کراچی میں 700 غیر قانونی عمارتین بن رہی ہیں ان کو کوئی توڑنے والا نہیں۔
چیئرمین آباد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی پُرامن احتجاج کرنے آئی تھی اس پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی، اربوں روپے لگانے کے بعد اگر بزنس کمیونٹی کے ساتھ ایسا ہوگا تو کون آئے گا۔