کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ GDP کے47 فیصد 138ارب ڈالر پر پہنچ گیا

اکتوبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 9.2فیصد ریکارڈ،3ستمبر تک میں مالیاتی خسارہ بڑھ کر 438 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔

برآمدات 9.7ارب،درآمدات 23.5ارب ڈالر،زرمبادلہ ذخائر22 ارب 98 کروڑ ڈالر سے زائد ہوگئے،ماہانہ اپ ڈیٹ آئوٹ لک رپورٹ جاری (فوٹو : فائل)

ISLAMABAD:
رواں مالی سال پہلے چار ماہ کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کے 4.7 فیصدہوگیا ہے جبکہ تجارتی خسارہ 13.8 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران برآمدات سمیت درآمدات، ایف بی آر محصولات، ترسیلات زر،برآمدات، اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے البتہ نان ٹیکس آمدنی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔


وزارت خزانہ کی جانب سے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آوٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال اب تک ترسیلات زر 11.9 فیصد اضافے سے 10.6 ارب ڈالر ریکارڈکی گئیں ملکی برآمدات 32.2فیصد اضافے سے 9.7ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں،ملکی درآمدات 66.3فیصد اضافے سے 23.5ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی۔

پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 13.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیاجبکہ کرنٹ اکاو'نٹ خسارے میں 5.1 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 4فیصد کمی سے 662.1 ملین ڈالر رہی،فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 60.1 فیصد کی کمی ہوئی زرمبادلہ ذخائر 23 نومبر تک 22 ارب 98 کروڑ ڈالر سے زائد ہوگئے اورڈالر کی شرح تبادلہ 174.30روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی جبکہ4 ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 1843ارب روپے رہا۔

جولائی میں نان ٹیکس آمدنی 27.4 فیصد کمی سے 249ارب ،4 ماہ میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 392.7ارب روپے منظورکئے گئے اور3 ستمبر تک میں مالیاتی خسارہ بڑھ کر 438 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا ، زرعی قرضے 6.5 فیصد اضافے سے 381.3ارب روپے کی سطح پررہے،اکتوبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 9.2فیصد ریکارڈ کی گئی۔
Load Next Story