تین ہٹی فلائی اور رواں ماہ ٹریفک کیلیے کھول دیا جائیگا ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ
فلائی اوور کا 85فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ،افسران فلائی اوورز کے تعمیراتی کام میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برتیں
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر رئوف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ شاہراہ پاکستان پر واٹر پمپ، عائشہ منزل اور ڈاکخانہ فلائی اوورز کا تعمیراتی کام مکمل کیے جانے کے بعد اب تین ہٹی فلائی اوور کو بھی تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے۔
تین ہٹی فلائی اوور کا 85فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے رواں ماہ کے آخر تک اس فلائی اوور کو بھی مکمل کرلیا جائے گا، یہ بات انھوںنے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب میں کہی، اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو اور متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر ز نے شرکت کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ تین ہٹی فلائی اوور کے تمام 20گارڈرز رکھ دیے گئے ہیں جبکہ پہلے رکھے جانے والے 8 گارڈرز پر چھت لگانے کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے اور دونوں جانب بیریئرز لگانے کا کام بھی کیا جاچکا ہے، انھوں نے کہا کہ 12گرڈرز پر دونوں جانب بیریئرز بنانے اور ڈیسک سلیب رکھنے کاکام جاری ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ فلائی اوور کے تعمیراتی کام میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برتیں اور اسے جلد از جلد مکمل کرلیا جائے تاکہ شہریوں کو بھر پور سہولت میسر آسکے۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تین ہٹی فلائی اوور کے آنے اور جانے والے دونوں ٹریک 7.2 میٹرچوڑے ہیں جبکہ تین ہٹی فلائی اوور کی لمبائی تقریباً 500میٹر اور اس کی لاگت کا تخمینہ 17 کروڑ 59 لاکھ روپے ہے، انھوںنے بتایا کہ فلائی اوور کے نیچے گزرنے والی مختلف یوٹیلیٹی لائنوں کو منتقل کرنے کاکام بھی مکمل کرلیا گیا ہے جیسے ہی فلائی اوور مکمل ہوگا اس کے فوراً بعد فلائی اوور کے نیچے سڑک کا تعمیراتی کام کیا جائے گا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ چاروں فلائی اوورز کے تکمیل کی مدت جون 2014 مقرر ہے تاہم محکمہ انجینئرنگ نے ان فلائی اوورز کو 4 ماہ قبل ہی مکمل کرلیا ہے انھوں نے کہا کہ فلائی اوورز کے نیچے کا کام میں فنڈز سمیت کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں ہے۔
یہ کوریڈور مکمل ہونے کے بعد شاہراہ پاکستان پر چلنے والی ٹریفک کو سہولت میسر آئے گی جبکہ چاروں فلائی اوورز پر ٹریفک منتقل ہونے کے بعد تین ہٹی سے لے کر واٹر پمپ تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا اور سروس روڈ بنانے سمیت مختلف ترقیاتی کام کیے جائیں گے، انھوںنے کہا کہ خصوصاً سپر مارکیٹ سے لے کر لیاقت آباد 10 نمبر تک دونوں اطراف تجاوزات کی بھر مار ہے دکاندروں نے اپنا سامان سڑک پر رکھا ہوا ہے اور پتھارے قائم کئے ہوئے ہیں اس علاقے سے تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے اور اس کیلئے محکمہ انسداد تجاوزات کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں انھوںنے کہا کہ ضلعی میونسپل کارپوریشن سینٹرل، ضلعی انتظامیہ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مشتر کہ آپریشن کریگی تاکہ اس علاقے کو تجاوزات سے پاک کیاجاسکے۔
تین ہٹی فلائی اوور کا 85فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے رواں ماہ کے آخر تک اس فلائی اوور کو بھی مکمل کرلیا جائے گا، یہ بات انھوںنے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب میں کہی، اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو اور متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر ز نے شرکت کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ تین ہٹی فلائی اوور کے تمام 20گارڈرز رکھ دیے گئے ہیں جبکہ پہلے رکھے جانے والے 8 گارڈرز پر چھت لگانے کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے اور دونوں جانب بیریئرز لگانے کا کام بھی کیا جاچکا ہے، انھوں نے کہا کہ 12گرڈرز پر دونوں جانب بیریئرز بنانے اور ڈیسک سلیب رکھنے کاکام جاری ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ فلائی اوور کے تعمیراتی کام میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برتیں اور اسے جلد از جلد مکمل کرلیا جائے تاکہ شہریوں کو بھر پور سہولت میسر آسکے۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تین ہٹی فلائی اوور کے آنے اور جانے والے دونوں ٹریک 7.2 میٹرچوڑے ہیں جبکہ تین ہٹی فلائی اوور کی لمبائی تقریباً 500میٹر اور اس کی لاگت کا تخمینہ 17 کروڑ 59 لاکھ روپے ہے، انھوںنے بتایا کہ فلائی اوور کے نیچے گزرنے والی مختلف یوٹیلیٹی لائنوں کو منتقل کرنے کاکام بھی مکمل کرلیا گیا ہے جیسے ہی فلائی اوور مکمل ہوگا اس کے فوراً بعد فلائی اوور کے نیچے سڑک کا تعمیراتی کام کیا جائے گا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ چاروں فلائی اوورز کے تکمیل کی مدت جون 2014 مقرر ہے تاہم محکمہ انجینئرنگ نے ان فلائی اوورز کو 4 ماہ قبل ہی مکمل کرلیا ہے انھوں نے کہا کہ فلائی اوورز کے نیچے کا کام میں فنڈز سمیت کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں ہے۔
یہ کوریڈور مکمل ہونے کے بعد شاہراہ پاکستان پر چلنے والی ٹریفک کو سہولت میسر آئے گی جبکہ چاروں فلائی اوورز پر ٹریفک منتقل ہونے کے بعد تین ہٹی سے لے کر واٹر پمپ تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا اور سروس روڈ بنانے سمیت مختلف ترقیاتی کام کیے جائیں گے، انھوںنے کہا کہ خصوصاً سپر مارکیٹ سے لے کر لیاقت آباد 10 نمبر تک دونوں اطراف تجاوزات کی بھر مار ہے دکاندروں نے اپنا سامان سڑک پر رکھا ہوا ہے اور پتھارے قائم کئے ہوئے ہیں اس علاقے سے تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے اور اس کیلئے محکمہ انسداد تجاوزات کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں انھوںنے کہا کہ ضلعی میونسپل کارپوریشن سینٹرل، ضلعی انتظامیہ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مشتر کہ آپریشن کریگی تاکہ اس علاقے کو تجاوزات سے پاک کیاجاسکے۔