ضعیف ملزم کی پھانسی کی سزا عمر قید میں تبدیل

84 سالہ ملزم نے1999میں بھائیوں کے ساتھ مل کر اہلیہ ناہید کو قتل کردیا تھا

84 سالہ ملزم محمد اسلم پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر بیٹھا ہوا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ نے اہلیہ کے قتل کے الزام میں سزائے موت پانے والے84 سالہ ملزم محمد اسلم کی سزا کے خلاف اپیل پر سزاکم کرکے عمر قید میں تبدیل کردی ہے۔

استغاثہ کے مطابق ملزم نے 1999میں بلدیہ ٹائون کے علاقے سعید آباد میں اپنے بھائیوں محمد اشرف اور غفور کے ساتھ مل کراپنی اہلیہ ناہید کو قتل کردیا تھا، مقتولہ کے والد محمد فقیر سموں نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، اگست 2008 میں ماتحت عدالت نے الزام ثابت ہونے پر ملزم محمد اسلم کو سزائے موت جبکہ اس کے بھائیوں محمد اشرف اور غفورکوعمرقید کی سزا سنائی تھی، 84 سالہ ملزم محمد اسلم نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی، 2 رکنی اپیلٹ بینچ نے وکلا طرفین کے دلائل سننے اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کی موت کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا ہے۔




عدالت نے قراردیا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ملزم قتل عمد کا مرتکب ہوا ہے مگر استغاثہ قتل کی وجہ ثابت کرنے میں ناکام رہا، ایسی صورت میں ملزم کو دی گئی موت کی سزا زیادہ ہے، عدالت نے سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا جبکہ دیگر ملزمان کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا کو برقرار رکھا ہے، قتل کے محرک کے بارے میں ایکسپریس کے استفسار پر ملزم نے پھر موقف اختیار کیا کہ وہ قتل کا مرتکب نہیں ہوا ہے بلکہ اسے پولیس نے جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا ہے۔
Load Next Story