فلموں میں کام کرنے کو اب دل نہیں کرتازیبا بیگم

انڈسٹری بحالی کیلیے حکومتی مدد مانگنے کی بجائے اپنی مدد آپ کے تحت فلم بنانی چاہیے

نوجوان فلمساز اچھا کام کر رہے ہیں، سنسر پالیسی کے حوالے سے میڈیا تجاویز دے،وفود سے گفتگو فوٹو: فائل

SIALKOT:
چیئرمین پنجاب فلم سنسربورڈ زیبا بیگم نے کہا ہے کہ سنسر پالیسی کے حوالے سے میڈیا اپنی تجاویز دے، پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن سے فلموں کے نام رجسٹرڈ کرنے سے قبل اس کو بہتر کرنے کے لیے ملاقات کرونگی۔

فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے حکومت سے مدد مانگنے کی بجائے ہمیں اپنی مدد آپ کے تحت فلم بنانی چاہیے، فنکار بلامعاوضہ کام کریں اور فلم کی ریلیز کے بعد اپنے معاوضے وصول کریں۔ زیبا بیگم نے گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ پر کراچی کی ''فلم اینڈ ٹی وی جرنلسٹ ایسوسی ایشن'' اور لاہور کی ''کلچرل جرنلسٹ فاؤنڈیشن '' کے وفود سے ملاقات کے دوران بتایا کہ اپنی ذمے داری کو ایمانداری کے ساتھ نبھاؤں گی، میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ چھڑی گھماؤں اور سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔




ماضی میں فلم انڈسٹری کا ماحول بہت اچھا تھا اور اسکو بہتر رکھنے کے لیے ہم سب فنکار ملکرکوشش کرتے تھے، ابھی بھی اسکو بہترکیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے فنکاروںکو سخت اقدام کرنا ہونگے، جہاں تک بات میری فلموں میں اداکاری کرنے کی ہے تو اب میرا فلموں میں کام کرنے کو دل نہیں کرتا، میں نے ماضی میں جو کام کیا وہ لوگوں کو آج تک یاد ہے۔ انھوںنے کہا کہ ہمارے ملک میں نوجوانوں نے فلمسازی کے شعبے میں قدم رکھا ہے اور وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔
Load Next Story