موبائل فون چوری کیس ایف آئی اے کو منتقل کیے جانے کا امکان

ایف بی آرنے ایف آئی اے سے مددلینے کافیصلہ کرلیا، ابتدائی تحقیقات میں ایئرپورٹ پرتعینات عملے نےواقعے سے لاعلمی ظاہرکی

کچھ موبائل فون ملنے اورخریدنے والی دکانوں کی نشاندہی کی اطلاعات ہیں، کسٹمزحکام نے سامان یااس کی قیمت اداکرنے کیلیے ایک ہفتے کی مہلت مانگی ہے،متاثرین ۔ فوٹو: فائل

محکمہ کسٹمزکے ایئر فریٹ یونٹ کراچی سے کسٹمز حکام کی تحویل سے غائب ہونے والے ڈھائی کروڑروپے مالیت کے موبائل فون کا معاملہ تاحال حل نہیں ہوسکا۔

ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی اس ضمن میں قائم ہونے والی ایک اعلی سطح کی تحقیقاتی ٹیم نے جمعرات کے دن کراچی ایئرپورٹ کا دورہ کرکے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاہم اس حساس نوعیت کے واقعے سے متعلق کسٹمز حکام کی جانب سے تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آرہیڈکوارٹرز اسلام آباد کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد امکان ہے کہ ا یئرپورٹ سے کسٹمز کی تحویل سے غائب ہونے والے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کے ان موبائل فون کا کیس جلد ایف آئی اے کو منتقل کردیا جائے گا، کسٹمز کی ایئرپورٹ جانے والے ٹیم نے کسٹمز کے 9 افسران وعملے سے اس کیس کے بارے میں معلومات لیں جن کی جانب سے ان موبائل فون کے چوری ہونے کے واقعے سے لاعلمی کا اظہارکیا گیا، ان افسران واہلکاروں میں سے اکثر نے ڈیوٹی پر نہ ہونے یا ڈیوٹی آف ہونے کا عذر پیش کیا۔




ذرائع کے مطابق کسٹمز کی انکوائری ٹیم موبائل چوری کے ملزمان کی نشاندہی سے قبل موبائل فون کی تعداد اور ان کی مالیت کا حتمی تعین کرے گی اور بعدازاں اس کیس کے ذمے داروں کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غائب ہونے والے موبائل فون کی مالیت ڈھائی کروڑ سے زائد بھی ہوسکتی ہے کیونکہ ابتدائی ریکارڈ کے مطابق موبائل فون کی تعداد کہیں زیادہ نکل رہی ہے۔ موبائل فون کے چوری کے مقدمے کے اندراج کے حوالے سے کلکٹر کسٹمزپریونٹیو طارق ہدیٰ سے رابطہ کیاگیا توانہوں نے مقدمے کے اندارج سے لاعملی ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ تمام ترمعلومات کسٹمز آفیسر شفقت نیازی کے پاس ہیں جبکہ شفقت نیازی سے رابطہ کیا گیا توانہوںنے اپنا موبائل فون اٹھانے سے گریز کیا۔ اس ضمن میں متاثرہ مسافروںک ا کہناہے کہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے ابھی تک موبائل فون کی ڈلیوری نہیں دی گئی ہے تاہم متعلقہ کسٹمز حکام نے ان سے صرف ایک ہفتے کی مہلت طلب کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ ایک ہفتے میں انہیں یاتوغائب شدہ موبائل فونز کی ڈلیوری کر دی جائے گی یا پھرانہیں موبائل فونز کی قیمت اداکردی جائے گی۔ انہوں نے بتایاکہ محکمہ کسٹمز کا کہناہے کہ چوری ہونے والے کچھ موبائل فون مل گئے ہیں اوران دکانوں کا بھی پتا چل گیاہے جن پر ایئرفریٹ یونٹ سے چوری ہونے والے موبائل فروخت کیے گئے ہیں۔
Load Next Story