سونے کی درآمدپرپابندی سے اسمگلنگ میں اضافہ ہوگیاجیولرز

جیولری انڈسٹری مشکلات کاشکارمگرڈالرکی قدرمیں کمی کے خواب پورے نہیں ہوئے

حکومت فریکس فرمزکی غلط بیانی کاشکارنہ ہو،نئی درآمدی پالیسی کااعلان کرے،خواجہ سہیل فوٹو: فائل

لاہور:
وفاقی حکومت کی طرف سے مخصوص لابی کے دباؤ میں آکر سونے کی درآمد پر پابندی عائد کرنے سے ملک کی جیولری کی صنعت مشکلات کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ سونے کی اسمگلنگ میں بھی دگنا اضافہ ہوگیا ہے۔

اس ضمن میں جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر خواجہ سہیل صادق کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں کہا گیاکہ حکومت فاریکس کا کاروبار کرنے والے چند عناصر کی مس گائیڈنگ کا شکار ہونے کے بجائے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی مفاد میں فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے سونے کی درآمد پر ایک ماہ کیلیے پابندی عائد کرنے سے جیولری کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے کیونکہ سونے کی قانونی درآمد رکنے سے سونے کی اسمگلنگ بڑھ گئی ہے جس سے جیولری کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ اٹھائے تو اس سے جیولری کی صنعت برباد ہوجائے گی جس سے لاکھوں لوگوں کے بیروزگار ہونے کا خطرہ ہے۔




انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کا جھانسہ دے کر حکومت سے سونے کی درآمد پر پابندی عائد کرائی گئی ہے جبکہ حقائق پوری دنیا کے سامنے ہیں کہ سونے کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے باوجود ڈالر کی قیمت میں اتنی کمی واقع نہیں ہوئی جتنی کمی کے خواب فاریکس کے کاروبار کرنے والوں نے وفاقی وزیرخزانہ کو دکھائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر سونے کی درآمد سے متعلق نئی پالیسی کا اعلان کرے تاکہ سونے کی اسمگلنگ رک سکے اور قانونی طور پر سونا درآمد ہونے سے جیولری کی صنعت کو سنبھالامل سکے۔
Load Next Story