وزیرداخلہ کی ایف آئی اے کیلیے پالیسی ویژن بنانے کی ہدایت
2 لڑکیوں کے بغیر کلیئرنس داخلے پر برہمی، امیگریشن سیل جدید بنانے کاحکم دے دیا
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایف آئی اے کی کارکردگی بہتربنانے کے لیے ایک ہفتے کے اندر پالیسی ویژن تیارکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی روکنے کے حوالے سے تحقیقاتی عمل کی رفتار بڑھائی جائے۔
وزیرداخلہ نے ایف آئی اے، نیکٹا اور اسلام آبادپولیس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے ایف آئی اے کو صف اول کا ادارہ بنایا جائے۔انھوں نے بری شہرت والے افسران کی فہرست تیارکرنے ایف آئی اے سے نکال باہرکرنے کے احکام بھی جاری کیے۔انھوں نے ایف آئی اے عملہ کی تنخواہوںکے پیکج اور اسٹاف کی قلت کے مسائل پرقابو پانے کے لیے وزارت داخلہ کوسمری ارسال کرنے کا بھی کہا ہے۔
وزیرداخلہ نے 2غیر ملکی لڑکیوںکے بغیرامیگریشن پاکستان داخلے کے حالیہ واقعے پر برہمی کا اظہارکیااورکہا ہے کہ پورے ملک میں امیگریشن سیلزکو جدید خطوط پر استوارکیا جائے۔اسلام آباد میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آبادکوکہا ہے کہ سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر نگرانی کا عمل موثر اور مضبوط بنایا جائے اور ناکوں پر تعینات پولیس افسران کی ڈیوٹی 8گھنٹے کی جائے۔آن لائن کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلیے حکومت نے اسے سیاست سے پاک کیا ہے، ایف آئی اے کو فرنٹ لائن ایجنسی بنانے کیلیے تمام ٹارگٹ بر وقت پورے کیے جائیں اور میگا کرپشن کے تحقیقاتی عمل کومکمل کر کے لوٹی ہوئی رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جائے۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بینظیربھٹوانٹرنیشنل ایئرپورٹ سے امیگریشن کے بغیر 2غیرملکی لڑکیوںکے باہرلے جانے کے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیاہے۔ وزیرداخلہ نے ایف آئی اے حکام کو ہدایت کی کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے کسی قسم کے دبائوکوخاطر میں نہ لایاجائے۔وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی صدارت میں وزارت داخلہ میں اہم اجلاس منعقدہوا۔ایف آئی اے کے قائم مقام ڈائریکٹرجنرل غالب بندیشہ اوردیگر حکام نے اجلاس میںشرکت کی۔ایف آئی اے حکام نے وزیر داخلہ کوواقعے کے پس منظر، موجودہ صورتحال اور مفرور ملزمان سے متعلق خفیہ معلومات سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق وزیرداخلہ نے ایف آئی اے حکام کوہدایت کی کہ کسی قسم کے دبائوکوخاطر میں نہ لاتے ہوئے ملوث ملزمان کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
اس واقعے کا مقدمہ 3فروری کودرج ہوا تھا،مرکزی ملزم اویس بہرام بلوچ اوردونوںلڑکیاں اس وقت سے غائب ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزمان اسلام آبادکے ایک فارم ہائوس میں پناہ لیے ہوئے ہیںاوربااثرسیاسی شخصیات انھیں بچانے کی کوشش کررہی ہیںاورایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کو بہت زیادہ دبائوکاسامناہے ۔غیرملکی لڑکیوںکی کلیئرنس اورامیگریشن کے معاملے میں اہم کردار اداکرنے والاکانسٹیبل شہزاد پہلے سے گرفتارہے اور ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم ملزم سے تفتیش کررہی ہے ۔آئی این پی کے مطابق وزارت داخلہ نے امیگریشن اسکینڈل میں ملوث ملازمین اوردونوں غیر ملکی خواتین کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے ہیں۔
وزیرداخلہ نے ایف آئی اے، نیکٹا اور اسلام آبادپولیس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے ایف آئی اے کو صف اول کا ادارہ بنایا جائے۔انھوں نے بری شہرت والے افسران کی فہرست تیارکرنے ایف آئی اے سے نکال باہرکرنے کے احکام بھی جاری کیے۔انھوں نے ایف آئی اے عملہ کی تنخواہوںکے پیکج اور اسٹاف کی قلت کے مسائل پرقابو پانے کے لیے وزارت داخلہ کوسمری ارسال کرنے کا بھی کہا ہے۔
وزیرداخلہ نے 2غیر ملکی لڑکیوںکے بغیرامیگریشن پاکستان داخلے کے حالیہ واقعے پر برہمی کا اظہارکیااورکہا ہے کہ پورے ملک میں امیگریشن سیلزکو جدید خطوط پر استوارکیا جائے۔اسلام آباد میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آبادکوکہا ہے کہ سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر نگرانی کا عمل موثر اور مضبوط بنایا جائے اور ناکوں پر تعینات پولیس افسران کی ڈیوٹی 8گھنٹے کی جائے۔آن لائن کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلیے حکومت نے اسے سیاست سے پاک کیا ہے، ایف آئی اے کو فرنٹ لائن ایجنسی بنانے کیلیے تمام ٹارگٹ بر وقت پورے کیے جائیں اور میگا کرپشن کے تحقیقاتی عمل کومکمل کر کے لوٹی ہوئی رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جائے۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بینظیربھٹوانٹرنیشنل ایئرپورٹ سے امیگریشن کے بغیر 2غیرملکی لڑکیوںکے باہرلے جانے کے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیاہے۔ وزیرداخلہ نے ایف آئی اے حکام کو ہدایت کی کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے کسی قسم کے دبائوکوخاطر میں نہ لایاجائے۔وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی صدارت میں وزارت داخلہ میں اہم اجلاس منعقدہوا۔ایف آئی اے کے قائم مقام ڈائریکٹرجنرل غالب بندیشہ اوردیگر حکام نے اجلاس میںشرکت کی۔ایف آئی اے حکام نے وزیر داخلہ کوواقعے کے پس منظر، موجودہ صورتحال اور مفرور ملزمان سے متعلق خفیہ معلومات سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق وزیرداخلہ نے ایف آئی اے حکام کوہدایت کی کہ کسی قسم کے دبائوکوخاطر میں نہ لاتے ہوئے ملوث ملزمان کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
اس واقعے کا مقدمہ 3فروری کودرج ہوا تھا،مرکزی ملزم اویس بہرام بلوچ اوردونوںلڑکیاں اس وقت سے غائب ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزمان اسلام آبادکے ایک فارم ہائوس میں پناہ لیے ہوئے ہیںاوربااثرسیاسی شخصیات انھیں بچانے کی کوشش کررہی ہیںاورایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کو بہت زیادہ دبائوکاسامناہے ۔غیرملکی لڑکیوںکی کلیئرنس اورامیگریشن کے معاملے میں اہم کردار اداکرنے والاکانسٹیبل شہزاد پہلے سے گرفتارہے اور ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم ملزم سے تفتیش کررہی ہے ۔آئی این پی کے مطابق وزارت داخلہ نے امیگریشن اسکینڈل میں ملوث ملازمین اوردونوں غیر ملکی خواتین کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے ہیں۔