افغان فوجیوں کو قتل کرنے پر امریکا اور مغربی ممالک کی طالبان پر کڑی تنقید
طالبان نے ہتھیار ڈالنے اور گرفتار ہونے والے سابق افغان فوجیوں کو بغیر مقدمہ چلائے قتل کردیا، ہیومن رائٹس واچ
امریکا اور دیگر ممالک نے سابق افغان فوجی اہلکاروں کے ماورائے عدالت قتل، لاپتہ کرنے اور تشدد کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طالبان پر کڑی تنقید کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، آسٹریلیا اور جاپان سمیت دیگر ممالک نے ہیومن رائٹ واچ کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں افغانستان کے سابق فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ان ممالک نے طالبان کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق فوجیوں کی ماورائے عدالت قتل کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے۔ سابق فوجی اہلکاروں پر مقدمہ چلائے بغیر سزا دینا ناانصافی ہے۔
امریکا سمیت دیگر ممالک نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی شفاف انکوائری ہونی چاہیئے اور ذمہ داروں کا تعین کرنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہتھیار ڈالنے یا گرفتار ہونے والے 47 افغان فوجی افسران اور اہلکاروں کو عدالت میں پیش کیے بغیر قتل یا گمشدہ کر دیا ہے۔
اس حوالے سے تاحال طالبان کی حکومت کی جنب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، آسٹریلیا اور جاپان سمیت دیگر ممالک نے ہیومن رائٹ واچ کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں افغانستان کے سابق فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ان ممالک نے طالبان کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق فوجیوں کی ماورائے عدالت قتل کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے۔ سابق فوجی اہلکاروں پر مقدمہ چلائے بغیر سزا دینا ناانصافی ہے۔
امریکا سمیت دیگر ممالک نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی شفاف انکوائری ہونی چاہیئے اور ذمہ داروں کا تعین کرنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہتھیار ڈالنے یا گرفتار ہونے والے 47 افغان فوجی افسران اور اہلکاروں کو عدالت میں پیش کیے بغیر قتل یا گمشدہ کر دیا ہے۔
اس حوالے سے تاحال طالبان کی حکومت کی جنب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔