مذہب کے حوالے سے کوئی واقعہ ہو اسے بہت اچھالا جاتا ہے فضل الرحمن
سوال یہ ہے کہ ایسے واقعات کو کون روکے گا؟، اس کے لیے ریاست آئین اور قانون کو حرکت میں آنا پڑیگا، سربراہ پی ڈی ایم
PARIS:
جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مذہب کے حوالے سے کوئی واقعہ ہو اسے بہت اچھالا جاتا ہے۔
اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ جیسے واقعات کی غیر مشروط مذمت کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ ایسے واقعات کو کون روکے گا؟، اس کے لیے ریاست آئین اور قانون کو حرکت میں آنا پڑیگا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میری اپنی حکومت بھی ہوتی تو یہی کہتا کہ کوتاہی ہوئی ہے، مذہب کے حوالے سے کوئی واقعہ ہو تو اسکو بہت ہائی لائٹ کیا جاتا ہے، ایسے واقعات کو روکنے کیلئے قومی سوچ کو سامنے لانا ہوگا، ہم آئین قانون اور جمہوریت کی صف میں کھڑے ہیں، بندوق کے ذریعے کسی نظریے کی بات کرنیکی شروع سے مخالفت کر رہے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مذہب کے حوالے سے کوئی واقعہ ہو اسے بہت اچھالا جاتا ہے۔
اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ جیسے واقعات کی غیر مشروط مذمت کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ ایسے واقعات کو کون روکے گا؟، اس کے لیے ریاست آئین اور قانون کو حرکت میں آنا پڑیگا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میری اپنی حکومت بھی ہوتی تو یہی کہتا کہ کوتاہی ہوئی ہے، مذہب کے حوالے سے کوئی واقعہ ہو تو اسکو بہت ہائی لائٹ کیا جاتا ہے، ایسے واقعات کو روکنے کیلئے قومی سوچ کو سامنے لانا ہوگا، ہم آئین قانون اور جمہوریت کی صف میں کھڑے ہیں، بندوق کے ذریعے کسی نظریے کی بات کرنیکی شروع سے مخالفت کر رہے ہیں۔