پاکستان کے 5 پراسرار ترین مقامات

پاکستان کے ایسے مقامات جہاں آپ جانے سے پہلے ہزار بار سوچیں

شکارپور قلعہ [فائل-فوٹو]

پاکستان کے کئی ایسے پراسرار علاقے ہیں جو دریافت کیے جانے کے منتظر ہیں۔ آج ہم ان میں سے 5 ایسے مقامات کا ذکر کریں گے جہاں آپ جانے سے پہلے ہزار بار سوچیں گے۔

1) کوہِ چلتن



یہ پہاڑ صوبے بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں واقع ہے۔ نام میں لفظ چلتن دراصل چہل-تان کی بگڑی ہوئی شکل ہے جس کے معنی 40 لاشوں کے ہیں۔ کہا جاتا ہے زمانوں پہلے یہاں متعدد والدین نے اپنے 40 بچوں کو چھوڑ دیا تھا جن کا آج تک پتہ نہیں لگ سکا۔ مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ اس پہاڑ پر انہی بچوں کی روحوں کا آسیب ہے۔

2) مکلی کا قبرستان



ٹھٹھہ کے مضافاتی علاقے میں موجود یہ قبرستان دنیا کے قدیم اور بڑے قبرستانوں میں سے ایک ہے۔ یہاں 1 لاکھ 25 ہزار قبریں تو صرف بادشاہوں، بزرگوں اور حکمرانوں کی ہیں۔ یہاں کے لوگوں نے عینی شاہد کے طور پر بتایا ہے کہ جب اندھیرا ہونا شروع ہوجاتا ہے تو متعدد قبریں گرم ہونا شروع ہوجاتی ہیں اور آوازیں آنے لگتی ہیں۔

3) شہرِ روغن




اسے جنوں اور غاروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ کوئی نہیں جاتا کہ یہاں بنے سینکڑوں کی تعداد میں غار کیسے وجود میں آئے۔ مختلف توجیہات پیش کی جاتی ہیں۔ ایک کہانی کے مطابق یہاں جن کافی تعداد میں تھے۔ ایک مقامی بادشاہ کی بیٹی پر جن آگیا تھا۔ ایک عام نوجوان نے لڑکی کو جن سے چھٹکارا دلایا تھا جس پر بادشاہ نے دونوں کی شادی کردی تھی اور جن غاروں میں چلے گئے۔

4) مہتا پیلس



اس حویلی کا بھی شمار پاکستان کی خوفناک ترین جگہوں میں ہوتا ہے۔ یہ 1927 میں تعمیر کیا گیا تھا جو اب میوزیم کے طور استعمال ہوتا ہے۔ بظاہر پرسکون دکھنے والی حویلی کے بارے میں لوگوں نے پراسرار انکشافات کیے ہیں جن میں اشیا کا خود بہ خود حرکت کرنا، روشنیوں کا مدھم ہونا اور ایک غیر مرئی وجود کا احساس شامل ہے۔

5) کالاباغ ڈیم



یہ ڈیم دریائے سندھ پر بنایا گیا ہے۔ کافی لوگوں نے یہاں رات کے وقت ایک چڑیل دیکھے جانے کا ذکر کیا ہے۔ ان کے مطابق اس کا جسم بھاری بھرکم، چھوٹا قد، بڑے بال اور ایسی گھورتی نظریں ہیں جو روح کو جھنجوڑ دے۔
Load Next Story