کراچی میں دودھ کی نئی سرکاری قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر

دودھ کی ڈیری فارمرز کی قیمت 105 اور تھوک قیمت 110 روپے فی لیٹر ہوگی، نوٹی فکیشن

دودھ کی قیمت میں یک دم 26روپے لیٹر کا اضافہ کردیا گیا فوٹو: فائل

شہرقائد کے عوام کے لیے دودھ کی نئی سرکاری قیمت کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق دودھ کی نئی خوردہ قیمت 120 روپے فی لیٹر ہوگی۔

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے دودھ کی نئی سرکاری قیمت کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق کراچی میں دودھ کی نئی خوردہ قیمت 120 روپے فی لیٹر ہوگی۔ نئی قیمت کا فیصلہ ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز، صارفین کی انجمنوں اور متعلقہ سرکاری محکموں کے نمائندوں پر مشتمل اجلاس میں کیا گیا اور ڈپٹی کمشنر ملیر کی سربراہی میں قائم جائزہ کمیٹی کو بنیاد بناکر خوردہ قیمت 94 روپے لیٹر سے بڑھاکر 120روپے لیٹر کردی گئی اس طرح دودھ کی قیمت میں یک دم 26روپے لیٹر کا اضافہ کردیا گیا۔


نوٹٰی فکیشن کے مطابق نئی قیمت پر 9 دسمبر سے عملدرآمد ہو گا۔ دودھ کی ڈیری فارمرز کی قیمت 105 اور تھوک قیمت 110 روپے فی لیٹر ہوگی۔ اجلا س نے ہر تین ماہ بعد دودھ کی قیمت کا جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

دودھ کی سرکاری قیمت میں یکدم 26 روپے اضافے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کے نوٹی فکیشن سے قبل ہی ڈیری مافیا دودھ کی قیمت میں اضافہ کرچکی ہے اور کراچی میں دودھ پہلے ہی 140روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے۔ کمشنر کراچی نے ڈیری مافیا کی من مانی اور غیرسرکاری قیمت کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے دودھ کی قیمت میں اضافہ کردیا اور دودھ کی قیمت غیرقانونی طور پر بڑھانے والی انجمنوں سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی اور نہ ہی ان سے 120روپے لیٹر پر عمل درآمد کی کوئی یقین دہانی حاصل کی گئی۔

مسابقتی کمشین کی رپورٹ کے مطابق ڈیری سیکٹر کا کارٹل کراچی کے شہریوں سے سالانہ اربوں روپے غیرقانونی قیمت کی شکل میں وصول کررہا ہے۔ دودھ کی قیمت مقرر کرنے کے لیے بھی ان ہی تنظیموں سے مشاورت کی گئی جنہیں کارٹل کا حصہ قرار دیا گیا۔
Load Next Story