حیران کن فتح کے ساتھ پاکستان نے تاریخ رقم کردی
آخری روز حریف کی 13وکٹیں اڑاکر کامیابی پانے والی پہلی ٹیم کا اعزاز حاصل۔
ISLAMABAD:
ڈھاکا ٹیسٹ میں حیران کن فتح کے ساتھ پاکستان نے تاریخ رقم کردی جب کہ گرین کیپس نے آخری روز حریف کی 13وکٹیں اڑاکر کامیابی پانے والی پہلی ٹیم کا اعزاز حاصل کیا۔
ڈھاکا ٹیسٹ میں پاکستان کی فتح کئی حوالے سے یادگار بن گئی، تاریخ میں پہلی بار کسی ٹیم نے میچ کے آخری روز حریف کی 13وکٹیں اڑاکر کامیابی حاصل کی،پاکستان نے کم ترین ٹوٹل300 پر پہلی اننگز ڈیکلیئرڈ کرتے ہوئے فتح بھی سمیٹ لی،اس سے قبل مالاہائیڈ ٹیسٹ 2018 میں گرین کیپس نے آئرلینڈ کے مقابل 310رنز بناکر اننگز ڈیکلیئرڈکرتے ہوئے حریف کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نویں بار کسی ٹیم نے پہلی اننگز 300یا کم رنز پر ڈیکلیئرڈ کرنے کے بعد اننگز سے کامیابی پائی، انگلینڈ6، بھارت اور آسٹریلیا ایک ایک بار یہ ہدف حاصل کرچکے ہیں۔
دریں اثناء ساجد خان ایک میچ میں پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے اسپنر کا ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئے، انھوں نے 128رنز دے کر8شکار کیے،ساجد نے اننگز میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والے ٹاپ پاکستانی بولرز کی فہرست میں بھی جگہ بنالی،انھوں نے پہلی باری میں 42رنز دے کر 8وکٹیں اڑائی تھیں۔
اس سے قبل عبدالقادر نے انگلینڈ اور سرفراز نواز نے آسٹریلیا کے 9،9شکار کیے تھے،یاسر شاہ نے 2018میں نیوزی لینڈ کی 8وکٹیں اڑائی تھیں،عمران خان نے 2 بار یہ کارنامہ سرانجام دیا، اننگز میں 8شکار کرنے والے دیگر بولرز کی فہرست میں سکندر بخت اور ثقلین مشتاق بھی شامل ہیں۔
ساجد خان نے بنگلہ دیش کیخلاف ایک اننگز میں کسی بھی بولر کی بہترین کارکردگی کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا،اس سے قبل اسٹورٹ میک گل نے بھی میزبان ٹیم کی 8 وکٹیں اڑائیں مگر رنز108 دیے تھے،کرس کینز، دانش کنیریا اور ظہیر خان نے 7،7شکار کیے تھے۔
ڈھاکا ٹیسٹ میں حیران کن فتح کے ساتھ پاکستان نے تاریخ رقم کردی جب کہ گرین کیپس نے آخری روز حریف کی 13وکٹیں اڑاکر کامیابی پانے والی پہلی ٹیم کا اعزاز حاصل کیا۔
ڈھاکا ٹیسٹ میں پاکستان کی فتح کئی حوالے سے یادگار بن گئی، تاریخ میں پہلی بار کسی ٹیم نے میچ کے آخری روز حریف کی 13وکٹیں اڑاکر کامیابی حاصل کی،پاکستان نے کم ترین ٹوٹل300 پر پہلی اننگز ڈیکلیئرڈ کرتے ہوئے فتح بھی سمیٹ لی،اس سے قبل مالاہائیڈ ٹیسٹ 2018 میں گرین کیپس نے آئرلینڈ کے مقابل 310رنز بناکر اننگز ڈیکلیئرڈکرتے ہوئے حریف کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نویں بار کسی ٹیم نے پہلی اننگز 300یا کم رنز پر ڈیکلیئرڈ کرنے کے بعد اننگز سے کامیابی پائی، انگلینڈ6، بھارت اور آسٹریلیا ایک ایک بار یہ ہدف حاصل کرچکے ہیں۔
دریں اثناء ساجد خان ایک میچ میں پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے اسپنر کا ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئے، انھوں نے 128رنز دے کر8شکار کیے،ساجد نے اننگز میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والے ٹاپ پاکستانی بولرز کی فہرست میں بھی جگہ بنالی،انھوں نے پہلی باری میں 42رنز دے کر 8وکٹیں اڑائی تھیں۔
اس سے قبل عبدالقادر نے انگلینڈ اور سرفراز نواز نے آسٹریلیا کے 9،9شکار کیے تھے،یاسر شاہ نے 2018میں نیوزی لینڈ کی 8وکٹیں اڑائی تھیں،عمران خان نے 2 بار یہ کارنامہ سرانجام دیا، اننگز میں 8شکار کرنے والے دیگر بولرز کی فہرست میں سکندر بخت اور ثقلین مشتاق بھی شامل ہیں۔
ساجد خان نے بنگلہ دیش کیخلاف ایک اننگز میں کسی بھی بولر کی بہترین کارکردگی کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا،اس سے قبل اسٹورٹ میک گل نے بھی میزبان ٹیم کی 8 وکٹیں اڑائیں مگر رنز108 دیے تھے،کرس کینز، دانش کنیریا اور ظہیر خان نے 7،7شکار کیے تھے۔