پریانتھا کمار واقعہ پر پاکستان سے تعلقات میں کوئی فرق نہیں آئے گا سری لنکن ہائی کمشنر
پاکستان نے ہمیشہ سری لنکا کا ساتھ دیا ہے اور ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہیں، سری لنکن ہائی کمشنر
JERUSALEM:
سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پریانتھا کمار واقعہ پر پاکستان سے تعلقات میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی کے وفد نے سینیٹر علی ظفر کی قیادت میں سری لنکا کے ہائی کمشنر سے ملاقات کی اور شہری پرینتھا کمار کی ہلاکت پر تعزیت کی۔ اس موقع پر سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سری لنکا پرانے دوست ہیں، سری لنکا اور پاکستان نے ایک ہی عرصے میں آزادی حاصل کی، پاکستان نے ہمیشہ سری لنکا کا ساتھ دیا ہے اور ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہیں جب کہ سری لنکا کی عوام پاکستان کے عمل سے مطمئن ہیں، بزنس کمیونٹی اور سیالکوٹ کے تاجروں نے پریانتھا کے خاندان کے لیے جو کیا اس پر مشکور ہیں۔
سری لنکن ہائی کمشنر نے کہا کہ جن پاکستانیوں نے ہمارا ساتھ دیا اس پر ان کے مشکور ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم اور تمام جماعتوں کی جانب سے جو رد عمل آیا اس پر مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات میں اس واقعے سے کوئی فرق نہیں آئے گا تاہم امید ہے پاکستان مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ میں تاجروں کے اجلاس میں سری لنکن شہری پریانتھا کمار کے اہل خانہ کو ایک کروڑ 73 لاکھ روپے کی مالی امداد اور متوفی کی ماہانہ تنخواہ بھی اس کے لواحقین کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پریانتھا کمار واقعہ پر پاکستان سے تعلقات میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی کے وفد نے سینیٹر علی ظفر کی قیادت میں سری لنکا کے ہائی کمشنر سے ملاقات کی اور شہری پرینتھا کمار کی ہلاکت پر تعزیت کی۔ اس موقع پر سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سری لنکا پرانے دوست ہیں، سری لنکا اور پاکستان نے ایک ہی عرصے میں آزادی حاصل کی، پاکستان نے ہمیشہ سری لنکا کا ساتھ دیا ہے اور ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہیں جب کہ سری لنکا کی عوام پاکستان کے عمل سے مطمئن ہیں، بزنس کمیونٹی اور سیالکوٹ کے تاجروں نے پریانتھا کے خاندان کے لیے جو کیا اس پر مشکور ہیں۔
سری لنکن ہائی کمشنر نے کہا کہ جن پاکستانیوں نے ہمارا ساتھ دیا اس پر ان کے مشکور ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم اور تمام جماعتوں کی جانب سے جو رد عمل آیا اس پر مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات میں اس واقعے سے کوئی فرق نہیں آئے گا تاہم امید ہے پاکستان مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ میں تاجروں کے اجلاس میں سری لنکن شہری پریانتھا کمار کے اہل خانہ کو ایک کروڑ 73 لاکھ روپے کی مالی امداد اور متوفی کی ماہانہ تنخواہ بھی اس کے لواحقین کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔