کیلیفورنیا میں اسکولوں میں ’ڈی‘ اور ’ایف‘ گریڈ دینے کا عمل روک دیا گیا
پہلے مرحلے میں ان گریڈز کو محدود کیا جائے گا اور طالب علموں کی قابلیت جانچنے کے نئے طریقے اختیار کئے جائیں گے
ISLAMABAD:
کیلیفورنیا کے بڑے اسکولوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ طلبا و طالبات کو امتحانی نتائج میں ڈی اور ایف گریڈ دینے کا عمل بتدریج کم کرکے اسے بالکل ختم کردیا جائے گا۔
لاس اینجلس، سایٹا اینا، اوکلینڈ یونیفائڈ، سیکریمنٹو سٹی یونیفائید، اور دیگر اسکول ڈسٹرکٹ نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں 'ڈی' اور 'ایف' گریڈ کو بتدریج کم کیا جائے گا۔ دوسری جانب ناکام ہونے یا ٹیسٹ نہ کرنے والے بچوں کو ایک موقع اور دیا جائے گا یا اضافی وقت ملے گا۔
اپنا ٹیسٹ یا اسائنمنٹ مکمل نہ کرنے والے بچوں کی رپورٹ پر 'نامکمل' کے الفاظ تحریر کئے جائیں گے۔ نئے فیصلے کا مقصد 'قابلیت پرمبنی تعلیم' کو بڑھانا ہے، اس میں بچوں سے ٹیسٹ کی بجائے جو کچھ سیکھا ہے وہ معلوم کیا جائے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وبا میں دو سال تک گھر پر رہ کر پڑھنے والے بچوں کو دوبارہ تعلیم کی جانب راغب کیا جاسکے گا۔
تدریس کے درست اکتساب سے بچے یہ جان سکیں گے کہ انہیں کیا کچھ آتا ہے اورکیا کچھ نہیں معلوم۔ پھر استاد ان کی مدد کرسکتے ہیں۔
لیکن اس طریقے پر بہت تنقید بھی کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طلبا و طالبات کی اصل کارکردگی کے متعلق یہ ایک جھوٹ ہوگا۔ ناقدین کے مطابق برے گریڈ کا ایک مقصد ہوتا ہے جس سے طالبعلموں کو بتایا جاتا ہے کہ ان کے پڑھنے اور سیکھنے میں کیا کچھ خامیاں ہیں۔ دوسرے گروہ کے مطابق گریڈنگ کا نظام فرسودہ ہے اور فیل دکھانے والے گریڈ طلبا و طالبات کی مدد کی بجائے ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔
تاہم گریڈ ختم کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ یہ نظام بہت چھوٹی عمر کے طلبا و طالبات کے لیے معتارف کرایا گیا ہے۔ اوائل عمر سے انہیں بتایا جاتا ہے کہ فلاں بچہ اوپر ہے اور ان کی صلاحیتیں فلاں طالبعلم سے نیچے ہے۔ اس کا بچے پر منفی اثر پڑتا ہے۔
کیلیفورنیا کے بڑے اسکولوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ طلبا و طالبات کو امتحانی نتائج میں ڈی اور ایف گریڈ دینے کا عمل بتدریج کم کرکے اسے بالکل ختم کردیا جائے گا۔
لاس اینجلس، سایٹا اینا، اوکلینڈ یونیفائڈ، سیکریمنٹو سٹی یونیفائید، اور دیگر اسکول ڈسٹرکٹ نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں 'ڈی' اور 'ایف' گریڈ کو بتدریج کم کیا جائے گا۔ دوسری جانب ناکام ہونے یا ٹیسٹ نہ کرنے والے بچوں کو ایک موقع اور دیا جائے گا یا اضافی وقت ملے گا۔
اپنا ٹیسٹ یا اسائنمنٹ مکمل نہ کرنے والے بچوں کی رپورٹ پر 'نامکمل' کے الفاظ تحریر کئے جائیں گے۔ نئے فیصلے کا مقصد 'قابلیت پرمبنی تعلیم' کو بڑھانا ہے، اس میں بچوں سے ٹیسٹ کی بجائے جو کچھ سیکھا ہے وہ معلوم کیا جائے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وبا میں دو سال تک گھر پر رہ کر پڑھنے والے بچوں کو دوبارہ تعلیم کی جانب راغب کیا جاسکے گا۔
تدریس کے درست اکتساب سے بچے یہ جان سکیں گے کہ انہیں کیا کچھ آتا ہے اورکیا کچھ نہیں معلوم۔ پھر استاد ان کی مدد کرسکتے ہیں۔
لیکن اس طریقے پر بہت تنقید بھی کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طلبا و طالبات کی اصل کارکردگی کے متعلق یہ ایک جھوٹ ہوگا۔ ناقدین کے مطابق برے گریڈ کا ایک مقصد ہوتا ہے جس سے طالبعلموں کو بتایا جاتا ہے کہ ان کے پڑھنے اور سیکھنے میں کیا کچھ خامیاں ہیں۔ دوسرے گروہ کے مطابق گریڈنگ کا نظام فرسودہ ہے اور فیل دکھانے والے گریڈ طلبا و طالبات کی مدد کی بجائے ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔
تاہم گریڈ ختم کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ یہ نظام بہت چھوٹی عمر کے طلبا و طالبات کے لیے معتارف کرایا گیا ہے۔ اوائل عمر سے انہیں بتایا جاتا ہے کہ فلاں بچہ اوپر ہے اور ان کی صلاحیتیں فلاں طالبعلم سے نیچے ہے۔ اس کا بچے پر منفی اثر پڑتا ہے۔