منتخب رکن ہی میئر بنے گا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہوگا مراد علی شاہ

وزیراعظم کسی بھی قانون کے حوالے سے مشاورت نہیں کرتے،سندھ کی اپوزیشن بلدیاتی قانون کے حوالے سے عوام کو گمراہ کررہی ہے۔

گورنر جب بلاتے ہیں تو میں جاتا ہوں،حکومت سندھ بلدیاتی اداروں کو خودمختار بنانا چاہتی ہے، کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

لاہور:
وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئینی شق کی وجہ سے سیکرٹ بیلٹ رکھا جب کہ منتخب رکن ہی میئر بنے گا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہو گا۔

سندھ کابینہ اجلاس کے بعد چیف منسٹر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کسی بھی قانون کے حوالے سے مشاورت نہیں کرتے۔ سندھ کی اپوزیشن بلدیاتی قانون کے حوالے سے عوام کو گمراہ کررہی ہے ، کوئی مجھے دھمکیاں نہ دے میں اس قسم کی چیزوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں، حکومت سندھ بلدیاتی اداروں کو خودمختار بنانا چاہتی ہے اور اسی چیز کو سامنے رکھ کر قانون میں ترامیم کی ہیں۔

اس موقع پر وزیراطلاعات سعید غنی ، وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے، مراد علی شاہ نے وفاقی کابینہ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی انتظامیہ کو اس طرح تباہ نہیں کر سکتے، افسران کی پوسٹنگ، ٹرانسفرکے ذریعے مت کھیلا جائے، مجھے میرے ڈی آئی جی کا پتا ہی نہیں کہاں گم ہو گیا، حکومت غیرقانونی نوٹس جاری کرتی ہے، یہ لوگ صوبے میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، دھونس، ڈرا دھمکا کراس طرح کام نہیں کرسکتے۔

ایم کیو ایم کا نام لئے بغیر انھوں نے کہا کہ ایک شخص کہتا ہے قبلہ درست کرلو، گھیراؤکریں گے بھائی جوکرنا ہے کروایسی باتیں بہت دفعہ سن چکا ہوں، انھوں نے بتایا کہ ا سپیکر سندھ اسمبلی کے گھر کو قانون کے مطابق سب جیل'' قراردیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں لفظ 'کوئی بھی شخص' پر ہنگامہ کیا جا رہا ہے، نعمت اللّٰہ اور کنور نوید کیا تھے، سب اعتراضات کرنے والے خود اس سے فائدہ اٹھاچکے ہیں۔ میئر کا امیدوار 'اینی پرسن' کی جگہ کونسل کا ممبر ہونا پڑے گا، گدھے گھوڑے آپ کی طرف ہوں گے، پریشانی ہے ٹریڈ ہوجائیں گے، آئینی شق کی وجہ سے سیکرٹ بیلٹ رکھا، منتخب رکن ہی میئر بنے گا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہو گا، سیکرٹ بیلٹ میں ہمارا کوئی پس پردہ مقصد نہیں ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر جب بلاتے ہیں تو میں جاتا ہوں، گورنر کو بتایا ان کا موقف ٹی وی سے سن چکا ہوں، ٹی وی پر کسی سے متعلق بیان دینا یا بتانا مناسب نہیں، گورنر سے ملاقات میں کہا آپ کی بات ٹی وی پر سن لی، چائے پیتے ہیں پھر چلتے ہیں، ملاقات میں بلدیاتی نظام کی سمری رد کرنے کے معاملے پر بات ہوئی، میں نے گورنر کو کہا کہ آپ کے جو اعتراضات ہیں وہ لکھ کر بھیجیں، بل واپس لوں گا۔


انہوں نے کہا کہ گورنر نے''اینی پرسن '' کے لفظ پر اعتراض کیا، انھیں خدشہ تھا ''اینی پرسن '' کے نام پر کسی کو بھی باہر سے لاکر میئر بنا دیں گے، کل پیپلز پارٹی پٹرول کی مہنگائی کیخلاف دھرنا دے گی، میں اور سندھ حکومت کے افسران بھی دھرنے میں شریک ہوں گے۔میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں جسے غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گورنر نے کہا ہے کہ ڈی ایم سی کو ختم نہ کریں اور ٹاؤن بھی رکھیں،مجھے یہ بات سمجھ نہیں آئی، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شو آف ہینڈز سے الیکشن آئینی ضرورت ہے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ حکومت نے اسپیشل ریزر وسیٹیں رکھ رہی ہے۔ہم خواجہ سراؤں اور معذور افراد کو ایک سیٹ لوکل کونسل میں دے رہے ہیں،اب واٹر بورڈ کو وزیر بلدیات اور میئر مشترکہ طور پرچیئر کریں گے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی بورڈ کو بھی میئر ہیڈ کرے گا، میں چاہتا ہوں وزیراعظم صاحب مجھ سے افسران کے تبادلے کے معاملے پر بات چیت کریں، جو افسران بغیر اجازت کے چارج چھوڑ گئے ہیں ، ہم اْن کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھ رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے آرڈیننس جو لانا چاہتے ہیں اس میں سابق ججزکو بھی شامل کرنے کی بات کی گئی ہے،انھوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں نسلہ ٹاور میں اگر مراد علی شاہ ذمے دار ہے اسے سزا ضرور ملنی چاہیے،سپریم کورٹ اس بات کا تعین کرنا چاہیے کہ اس کا مجرم کون تھا،گورنر کا آینی حق ہے کہ وہ 15 دن کے بعد اعتراض لگاکر بھیجیں گے ہم اسے حل کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ مجھے کل وزیراعظم کے ایک پروگرام میں شرکت کے حوالے سے ڈاک کے ذریعے دعوت ملا ہے۔یہ کارڈ 1.30 سہ پہر بجے کا ہے ، میں فیصلہ کروں گا کہ جاؤں یا نہ جاؤں۔میں2بجے جمعہ کی نماز پڑھوں گا۔

 
Load Next Story