آئین کے تحت طالبان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے رسول بخش پلیجو

حکمراں دہشت گردی ختم نہیں کر سکتے تو استعفے دے دیں، سربراہ قومی عوامی تحریک

حکمراں دہشت گردی ختم نہیں کر سکتے تو استعفے دے دیں، سربراہ قومی عوامی تحریک۔ فوٹو: فائل

قومی عوامی تحریک کی سربراہ رسول بخش پلیجو نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو کسی بھی قانون کے تحت طالبان سے مذاکرات کرنے کا اختیار نہیں۔

ہم پاکستان کے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے کہتے ہیں کہ اگر کوئی حق گو رہنما قائد اعظم کی فرقہ وارانہ تعصبات سے بالاتر اور سب شہریوں کے مکمل برابری والے جمہوری، روشن خیال پاکستان کے تصور اور1940 والی قرارداد کے بنیادی اصولوں کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے بات چیت کرنا چاہے تو اس سے بات چیت ضرور کرنی چاہیے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے حکومت سے کہا کہ اس ملک کو دہشتگردوں اور امریکہ کی غلامی میں دینے کے لیے بات چیت کا سلسلہ بند کیا جائے۔ حکمران عوام کی جان و آبرو کی حفاظت کرنے کے اہل ہی نہیں۔




انھوں نے کہا کہ اگرحکمران خیبرپختونخواہ، پنجاب، کوئٹہ اور کراچی میں دہشتگردی کو ختم نہیں کر سکتے تو مہربانی کر کے اپنے گھر جا کر اب تک جو کما لیا ہے اس سے مزے اڑائیں اور عوام سے دوبارہ صاف شفاف مینڈیٹ لینے کے لیے الیکشن کروائیں۔ رسول بخش پلیجو کا کہنا تھا کہ آٓج دنیا کے سیکڑوں ممالک میں سے درجنوں حکومتیں ایسی ہیں جن میں اکثریت عیسائیوں کی ہے، لیکن وہ عیسائی شریعت پر چلنے والی ریاستیں نہیں، ان میں سارے مذاہب کے لوگوں کو ایک دوسرے کے برابر حقوق ملے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر قومی عوامی تحریک کے مرکزی رہنما عبدالقادر رانٹو، گل حسن، نور احمد کاتیار اور ایاز کھوسو بھی موجود تھے۔
Load Next Story