لوند اور مگسیوں کا تنازع جلد حل کرایا جائے گا نادر مگسی
دونوں جانب سے زیادتی ہوئی، سازشی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں ، سونو خان لوند سے ملاقات
HARARE:
تعلقہ جھنڈو مری میں جاری لوند اور مگسی برادری کے درمیان جاری تنازع کو جلد حل کرلیا جائے گا، لوند اور مگسی برادری پھر ایک ساتھ ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر اور ایم پی اے نادر مگسی نے ٹنڈو الہیار کے دورے کے موقع پر صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان سونو خان لوند بلوچ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم این اے عبدالستار بچانی، ایم پی اے امداد پتافی، پی پی رہنما رئیس غلام قادر مری، میر غلام محمد عرف میرپپو، سابق ایم پی اے عبدالغنی درس، میر منصورٹالپر، بڈو خان پتافی، ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار رشید احمد زرداری، چیف میونسپل آفیسر سلمان خان لوند ودیگر کے علاوہ مگسی اور لوند برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعداد میں موجود تھے۔
انھوں نے کہا کہ میں بلوچ روایت کے مطابق مگسی او رلوند برادری کے افراد سے تعزیت کرنے آیا ہوں، کوئی فیصلہ نہیں کروارہا ۔ دونوں برادریوں کی جانب سے زیادتی ہوئی ہیں اور کچھ سازشی عناصر ان کو آپس میں لڑاکر فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ مقامی ایم پی اے اور ایم این اے نے بھی کوشش کی، یہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ خونی تنازع کا فوری طورپر تصفیہ ہوں۔ اس جھگڑے سے جو خرابیاں پید ہوئی ہیں،ان کو بھی جلد دور کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں برادریاں اپنی ہیں اور یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ ابھی روایت کے مطابق دعا کے لیے آئے تھے، اس مسئلے کے لیے دوسرا وقت رکھے گے ۔
تعلقہ جھنڈو مری میں جاری لوند اور مگسی برادری کے درمیان جاری تنازع کو جلد حل کرلیا جائے گا، لوند اور مگسی برادری پھر ایک ساتھ ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر اور ایم پی اے نادر مگسی نے ٹنڈو الہیار کے دورے کے موقع پر صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان سونو خان لوند بلوچ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم این اے عبدالستار بچانی، ایم پی اے امداد پتافی، پی پی رہنما رئیس غلام قادر مری، میر غلام محمد عرف میرپپو، سابق ایم پی اے عبدالغنی درس، میر منصورٹالپر، بڈو خان پتافی، ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار رشید احمد زرداری، چیف میونسپل آفیسر سلمان خان لوند ودیگر کے علاوہ مگسی اور لوند برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعداد میں موجود تھے۔
انھوں نے کہا کہ میں بلوچ روایت کے مطابق مگسی او رلوند برادری کے افراد سے تعزیت کرنے آیا ہوں، کوئی فیصلہ نہیں کروارہا ۔ دونوں برادریوں کی جانب سے زیادتی ہوئی ہیں اور کچھ سازشی عناصر ان کو آپس میں لڑاکر فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ مقامی ایم پی اے اور ایم این اے نے بھی کوشش کی، یہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ خونی تنازع کا فوری طورپر تصفیہ ہوں۔ اس جھگڑے سے جو خرابیاں پید ہوئی ہیں،ان کو بھی جلد دور کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں برادریاں اپنی ہیں اور یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ ابھی روایت کے مطابق دعا کے لیے آئے تھے، اس مسئلے کے لیے دوسرا وقت رکھے گے ۔