تھائی لینڈ مالک کے ڈانٹنے پرملازمہ نے18کروڑ کا تیل جلا ڈالا

بدلہ لینے کے لئے تیل کے گودام کوآگ لگائی، فیکٹری ملازمہ

تیل کے گودام میں آگ لگانے والی ملازمہ کوگرفتارکرلیا گیا:فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
تھائی لینڈ میں ایک خاتون نے باس سے ناراض تیل کمپنی کے گودام کو آگ لگادی جو ایک ہول ناک سانحےمیں تبدیل ہوگئی اور لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

38 سالہ خاتون کارکن کا نام مس سری سنی یا این سریا بتایا جارہا ہے۔ خاتون پر الزام ہے کہ مبینہ طور پر اس نے کاغذ جلایا اور پریپ کورن نامی تیل کے گودام کی ایک گہری ٹنکی میں پھینک دیا۔ اس کے بعد بھڑکنے والے آگ نے سب کچھ تباہ کردیا اور ہزاروں لیٹر تیل جلنے سے لگ بھگ 12 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔

اس کے بعد سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارم پر پریپ کارن گودام کی سیکڑوں تصاویرپوسٹ ہوئیں جن سے آگ اور دھواں نکلتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ادارے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک خاتون کو ہاتھ میں کاغذ لیے گودام کے اندر جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔ آخری ویڈیو میں خاتون کینٹینروں کی قطار کے پیچھے جاتی دکھائی دیتی ہیں۔


تیل کی آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ سب کچھ جل کر راکھ ہوگیا۔ اس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج میں دوبارہ کنٹینروں کے عقب سے ایک شخص کو کاغذ لیے دیکھا جاسکتا ہے اور پھر عقب سے دو مقامات پر آگ کو دیکھا جاسکتا ہے۔

واقعے کے بعد خاتون کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا جس نے بعد میں آگ لگانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔ اس نےبتایا کہ 29 نومبر کو کمپنی کے مالک سے اس کی لڑائی ہوئی تھی جس میں باس نے اپنا کام بہتر بنانےکا کہا تھا۔

واضح رہے کہ اس گودام میں لگنے والی آتشزدگی کی یہ بڑی واردات ہے۔
Load Next Story