امریکی کانگریس میں اسلامو فوبیا کے خلاف بل منظور کرلیا گیا
رکن اسمبلی الہان عمر کے بل کے حق میں 219 جب کہ مخالفت میں 212 ووٹ پڑے
لاہور:
امریکی ایوان نمائندگان نے مسلم رکن الہان عمر کی جانب سے پیش کیے جانے والا اسلامو فوبیا کے خلاف بل کو منظور کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پناہ گزین مسلمان ہونے کی حیثیت سے تنقید اور دھمکیوں کا سامنا کرنے والی ڈیموکریٹک کی رکن اسمبلی الہان عمر کا اسلاموفوبیا کے خلاف بل امریکی کانگریس نے منظور کر لیا۔ بل کے حق میں 219 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں 212 ووٹ پڑے۔
الہان عمر کو بل پیش کرنے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور ایک ری پبلکن رکن کانگریس اسکاٹ پیری نے الہان پر دہشتگرد تنظیم سے تعلق کا الزام بھی لگایا تاہم بل منظور ہونے کے بعد اسکاٹ پیری کے الفاظ ایوان کی کارروائی سے حذف کردیئے گئے۔
بل کا نام 'بین الاقوامی اسلاموفوبیا کا مقابلہ' ہے۔ یہ بل گذشتہ کئی ماہ سے ایوانِ نمائندگان کی اُمورِ خارجہ کمیٹی میں موجود تھا مگر حال ہی میں چند دنوں کے واقعات کے باعث بل پر دوبارہ بحث شروع ہوئی۔
اس بل کا مقصد ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے تحت ایک خصوصی نمائندے کا تعین کیا جائے جس کی تعیناتی صدر کریں گی اور جو دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے واقعات کو رپورٹ کر کے امریکی محکمہ خارجہ کے علم میں لائے گا۔
امریکی ایوان نمائندگان نے مسلم رکن الہان عمر کی جانب سے پیش کیے جانے والا اسلامو فوبیا کے خلاف بل کو منظور کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پناہ گزین مسلمان ہونے کی حیثیت سے تنقید اور دھمکیوں کا سامنا کرنے والی ڈیموکریٹک کی رکن اسمبلی الہان عمر کا اسلاموفوبیا کے خلاف بل امریکی کانگریس نے منظور کر لیا۔ بل کے حق میں 219 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں 212 ووٹ پڑے۔
الہان عمر کو بل پیش کرنے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور ایک ری پبلکن رکن کانگریس اسکاٹ پیری نے الہان پر دہشتگرد تنظیم سے تعلق کا الزام بھی لگایا تاہم بل منظور ہونے کے بعد اسکاٹ پیری کے الفاظ ایوان کی کارروائی سے حذف کردیئے گئے۔
بل کا نام 'بین الاقوامی اسلاموفوبیا کا مقابلہ' ہے۔ یہ بل گذشتہ کئی ماہ سے ایوانِ نمائندگان کی اُمورِ خارجہ کمیٹی میں موجود تھا مگر حال ہی میں چند دنوں کے واقعات کے باعث بل پر دوبارہ بحث شروع ہوئی۔
اس بل کا مقصد ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے تحت ایک خصوصی نمائندے کا تعین کیا جائے جس کی تعیناتی صدر کریں گی اور جو دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے واقعات کو رپورٹ کر کے امریکی محکمہ خارجہ کے علم میں لائے گا۔