لاہور میں لڑکیوں سے اجتماعی زیادتی کا کیس جھوٹا نکلا

ڈیفنس سی میں اجتماعی زیادتی کیس سے متعلق انکشافات

ڈیفنس سی میں اجتماعی زیادتی کیس سے متعلق انکشافات ۔ فوٹو : فائل

لاہور:
لاہور کے علاقے ڈیفنس سی میں لڑکیوں سے اجتماعی زیادتی کا کیس جھوٹا نکلا۔

ڈیفنس سی میں اجتماعی زیادتی کیس سے متعلق انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق چاروں لڑکیاں پارٹی گرلز ہیں جو ہارون پٹھان کے گھر میں رہتی تھیں، واقعہ کے روز عظمی، نورین، زنیرہ بہنیں اور ایک سہیلی حرا کے ساتھ رہ رہی تھیں، منگل کی رات کو ہارون پٹھان کو تھانہ ڈیفنس سی پولیس نے بجلی چوری کے مقدمے میں گرفتار کر لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکیوں نے ہارون کے پکڑے جانے پر اپنے منیجر خالد کو بتایا کہ ہم اکیلی ہیں، منیجر خالد نے چاروں کو رات کے وقت وہاں سے نکلنے سے منع کیا اور تین افراد کو ان کے گھر پر بھیج دیا جو شراب کے نشے میں دھت تھے۔


یہ بھی پڑھیں :لاہور؛ گھر میں گھس کر 2 لڑکیوں سے مبینہ زیادتی، مقدمہ درج

تفتیشی ذرائع کے مطابق شراب کے نشے میں دھت ان افراد کا نورین اور زنیرہ کے ساتھ پیسوں پر جھگڑا ہوا تو عظمیٰ نے اپنے دوست کو فون کر دیا، عمر نے جھگڑے کے بارے میں پولیس کو 15 پر کال کردی جس پر پولیس پہنچی تو تینوں فرار ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق لڑکی نورین نے زیادتی کا بتایا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور لڑکیوں کے مینیجر خالد کے ایک ساتھی عابد کو گرفتار کرلیا جب کہ فرار ہونے والے تینوں افراد گرفتار نہ ہوسکے۔
Load Next Story