وزیراعظم نے وزراء کو جسٹس ر وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا
میرے کوئی لاکھوں کے اخراجات نہیں، ایسی باتوں پر بات کرکے وقت ضائع نہ کریں، عمران خان
NEW YORK/BENGALURU:
وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس ر وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف کے منی لانڈرنگ کیس کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے وزیراعظم اور شرکاء کو کیس کے قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ منی لانڈرنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ منی لانڈرنگ میں استعمال ہوا، احتساب سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
اجلاس میں ملک میں توانائی کی تازہ صورتحال حال پر بھی غور کیا گیا، اور ملک میں گیس کی قلت اور حکومتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا، جب کہ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے وزیراعظم اور شرکاء کو بریف کیا۔
وزیراعظم کو مہنگائی کی تازہ ترین صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی، اور مشیر خزانہ شوکت ترین نے شرکا کو معاشی اعدادوشمار پر اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ اقدامات سے مہنگائی میں کمی کا ٹرینڈ دیکھنے میں آئے گا۔ جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوامی ریلیف اور مہنگائی میں کمی حکومتی ترجیحات ہیں۔
اجلاس میں تحریک انصاف کے منحرف رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین کے الزامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس ر وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا، اور کہا کہ میڈیا نے جسٹس (ر) وجیہ الدین کی بیانات کو اتنا اچھالا، اپوزیشن کی کرپشن پر کوئی بات نہیں کرتا، میرے کوئی لاکھوں کے اخراجات نہیں، ایسی باتوں پر بات کرکے وقت ضائع نہ کریں، اپوزیشن جماعتوں کے لیڈرز نے ملکی خزانہ لوٹا، اس پر زیادہ بات ہونی چاہیئے۔
وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس ر وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف کے منی لانڈرنگ کیس کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے وزیراعظم اور شرکاء کو کیس کے قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ منی لانڈرنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ منی لانڈرنگ میں استعمال ہوا، احتساب سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
اجلاس میں ملک میں توانائی کی تازہ صورتحال حال پر بھی غور کیا گیا، اور ملک میں گیس کی قلت اور حکومتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا، جب کہ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے وزیراعظم اور شرکاء کو بریف کیا۔
وزیراعظم کو مہنگائی کی تازہ ترین صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی، اور مشیر خزانہ شوکت ترین نے شرکا کو معاشی اعدادوشمار پر اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ اقدامات سے مہنگائی میں کمی کا ٹرینڈ دیکھنے میں آئے گا۔ جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوامی ریلیف اور مہنگائی میں کمی حکومتی ترجیحات ہیں۔
اجلاس میں تحریک انصاف کے منحرف رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین کے الزامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس ر وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا، اور کہا کہ میڈیا نے جسٹس (ر) وجیہ الدین کی بیانات کو اتنا اچھالا، اپوزیشن کی کرپشن پر کوئی بات نہیں کرتا، میرے کوئی لاکھوں کے اخراجات نہیں، ایسی باتوں پر بات کرکے وقت ضائع نہ کریں، اپوزیشن جماعتوں کے لیڈرز نے ملکی خزانہ لوٹا، اس پر زیادہ بات ہونی چاہیئے۔