کراچی میں ٹارگٹ کلنگ تاجر سمیت مزید10ہلاک متعدد زخمی
ملیرسٹی میں سہیل ڈاڈاگروپ کےکارندوں اور دکاندار میں فائرنگ کا تبادلہ، الیکٹرونک مارکیٹ صدر میں تاجر کو نشانہ بنایا گیا
ISLAMABAD:
جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس و رینجرز کے بھرپور آپریشن کے دوران ہزاروں ملزمان کی گرفتاریوں کے دعوے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود میٹرو پولیٹن شہر کراچی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، پیر کو شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں لیاری گینگ کے کارندے سمیت10 افراد ہلاک ہوگئے۔
ملیر سٹی کے علاقے میں قائم گوشت مارکیٹ میں پرچون کی دکان کے مالک سے بھتہ وصول کرنے کے لیے آنے والے ملزمان پر دکاندار نے فائرنگ کردی، دو طرفہ فائرنگ کے باعث علاقہ گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا اور ہر طرف افراتفری مچ گئی، ہر شخص نے محفوظ پناہ گاہ کی جانب دوڑ لگادی، واقعے میں 3 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے موقع سے فرار ہوگئے، ڈی ایس پی ملیر سٹی راؤ اقبال نے ایکسپریس کو بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت 70 سالہ حاجی نور محمد، گدھا گاڑی بان 50 سالہ عبدالکریم اور محمد ارشد کے نام سے کی گئی، ارشد ہی وہ ملزم تھا جو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ حاجی نور سے بھتہ لینے آیا تھا، واقعے میں زخمی ہونے والے 2 ملزمان 22 سالہ علی اصغر اور 25 سالہ محمد ارشاد بلوچ فرار ہوگئے تھے جنھیں چند گھنٹوں کی محنت کے بعد میمن گوٹھ کے نجی کلینک سے پولیس و رینجرز نے گرفتار کرلیا، ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جناح اسپتال لایا گیا جہاں انھوں نے اپنے ساتھی ارشد کی لاش کو شناخت کیا اور ملزمان کا تعلق سہیل ڈاڈا گروپ سے بتایا، اسی واقعے کے دوران ایک اور نوجوان جنید اقبال کو بھی زخمی حالت میں جناح اسپتال لایا گیا جس کے بارے میں معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔ علاوہ ازیں صدر میں قائم موبائل مارکیٹ کے سامنے موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے رکشا سے اتار کر تاجر 45 سالہ عبدالصمد تابانی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ایس پی صدر سلمان سید نے بتایا کہ مقتول صمد تابانی ناظم آباد کے رہائشی تھے، ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر کراچی الیکٹرونکس مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری عبدالرشید نورانی کا کہنا ہے کہ صمد تابانی کو بھتے کی پرچی نہیں آئی تھی، ذرائع نے بتایا کہ واقعہ بھتہ خوری کا شاخسانہ ہے۔ لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے راحیل بلوچ ہلاک ہوگیا، ایس ایچ او کلری راجا تنویر نے بتایا کہ مقتول گینگ کا کارندہ تھا جسے مخبری کے شبے میں ہلاک کیا گیا۔ ناظم آباد میں قائم پرنٹنگ پریس مارکیٹ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 35 سالہ شاہد حسین زیدی عرف خرم ہلاک ہوگیا، مجلس وحدت المسلین نے شاہد حسین کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پیرآباد کے علاقے اسلامیہ کالونی میں المدینہ پکوان سینٹر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 سالہ ابرار اور 25 سالہ جاوید ہلاک ہوگئے، ایس ایچ او فصیح الزماں نے بتایا کہ دونوں نوجوان دوست ہیں۔کورنگی کے علاقے ایک نمبر وائی ایریا میں واقع الیکٹرونکس کی دکان پر فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ سے دکان پر موجود 25 سالہ نذیر احمد ہلاک ہوگیا۔ ملیر سٹی کے علاقے غازی آباد سے 26 سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی ۔
جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس و رینجرز کے بھرپور آپریشن کے دوران ہزاروں ملزمان کی گرفتاریوں کے دعوے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود میٹرو پولیٹن شہر کراچی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، پیر کو شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں لیاری گینگ کے کارندے سمیت10 افراد ہلاک ہوگئے۔
ملیر سٹی کے علاقے میں قائم گوشت مارکیٹ میں پرچون کی دکان کے مالک سے بھتہ وصول کرنے کے لیے آنے والے ملزمان پر دکاندار نے فائرنگ کردی، دو طرفہ فائرنگ کے باعث علاقہ گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا اور ہر طرف افراتفری مچ گئی، ہر شخص نے محفوظ پناہ گاہ کی جانب دوڑ لگادی، واقعے میں 3 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے موقع سے فرار ہوگئے، ڈی ایس پی ملیر سٹی راؤ اقبال نے ایکسپریس کو بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت 70 سالہ حاجی نور محمد، گدھا گاڑی بان 50 سالہ عبدالکریم اور محمد ارشد کے نام سے کی گئی، ارشد ہی وہ ملزم تھا جو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ حاجی نور سے بھتہ لینے آیا تھا، واقعے میں زخمی ہونے والے 2 ملزمان 22 سالہ علی اصغر اور 25 سالہ محمد ارشاد بلوچ فرار ہوگئے تھے جنھیں چند گھنٹوں کی محنت کے بعد میمن گوٹھ کے نجی کلینک سے پولیس و رینجرز نے گرفتار کرلیا، ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جناح اسپتال لایا گیا جہاں انھوں نے اپنے ساتھی ارشد کی لاش کو شناخت کیا اور ملزمان کا تعلق سہیل ڈاڈا گروپ سے بتایا، اسی واقعے کے دوران ایک اور نوجوان جنید اقبال کو بھی زخمی حالت میں جناح اسپتال لایا گیا جس کے بارے میں معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔ علاوہ ازیں صدر میں قائم موبائل مارکیٹ کے سامنے موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے رکشا سے اتار کر تاجر 45 سالہ عبدالصمد تابانی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ایس پی صدر سلمان سید نے بتایا کہ مقتول صمد تابانی ناظم آباد کے رہائشی تھے، ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر کراچی الیکٹرونکس مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری عبدالرشید نورانی کا کہنا ہے کہ صمد تابانی کو بھتے کی پرچی نہیں آئی تھی، ذرائع نے بتایا کہ واقعہ بھتہ خوری کا شاخسانہ ہے۔ لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے راحیل بلوچ ہلاک ہوگیا، ایس ایچ او کلری راجا تنویر نے بتایا کہ مقتول گینگ کا کارندہ تھا جسے مخبری کے شبے میں ہلاک کیا گیا۔ ناظم آباد میں قائم پرنٹنگ پریس مارکیٹ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 35 سالہ شاہد حسین زیدی عرف خرم ہلاک ہوگیا، مجلس وحدت المسلین نے شاہد حسین کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پیرآباد کے علاقے اسلامیہ کالونی میں المدینہ پکوان سینٹر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 سالہ ابرار اور 25 سالہ جاوید ہلاک ہوگئے، ایس ایچ او فصیح الزماں نے بتایا کہ دونوں نوجوان دوست ہیں۔کورنگی کے علاقے ایک نمبر وائی ایریا میں واقع الیکٹرونکس کی دکان پر فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ سے دکان پر موجود 25 سالہ نذیر احمد ہلاک ہوگیا۔ ملیر سٹی کے علاقے غازی آباد سے 26 سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی ۔