بھارتی پنجاب میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر ایک اور شخص قتل

چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر کسی شخص کو قتل کیا گیا ہے

چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر کسی شخص کو قتل کیا گیا ہے (فوٹو: فائل)

JOHANNESBURG:
بھارتی پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران ایک اور شخص کو مبینہ طور پر سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی کے الزام میں ہلاک کردیا گیا۔

پنجاب کی ریاست کپورتھلہ میں ایک شخص کو سکھوں کے مذہبی جھنڈے نشان صاحب کو ہٹانے کی کوشش کی، مقامی پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تاہم مشتعل افراد نے پولیس تحویل میں ہونے کے باوجود اس شخص کو ہلاک کردیا۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر کسی شخص کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ قبل ازیں ہفتے کی شام گولڈن ٹمپل میں شری سچکھنڈ صاحب اور مقدس تلوار کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو مار دیا گیا تھا۔

ان واقعات کے سبب بھارتی پنجاب میں حالات کشیدہ ہوتے نظر آرہے ہیں۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی چرن جیت سنگھ چنی نے کہا ہے انہوں نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کیا محرمات ہیں انہیں سامنے لایا جائے۔


بھارتی پنجاب کی پولیس کے سربراہ نے ان واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے لوگوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

سکھوں کے سپریم لیڈر شری اکال تخت صاحب کے جتھہ دار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا ہے کہ شری سچ کھنڈ صاحب سکھوں کا دل ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ سکھوں کے دل پر پاؤں رکھ کر وہ آسانی سے جی لے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند روز پہلے بھی ایک چھوٹی مقدس کتاب کے اوراق کی بے حرمتی کی گئی تھی، ان واقعات کو بھارتی سیاسی جماعتوں کی طرف سے پنجاب میں آنے والے الیکشنز کے حوالے سے ایک سازش قرار دیا جارہا ہے۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے اگر ماضی میں سکھوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کرنے والے ملزموں کو سزا دے دی جاتی تو شاید آج لوگ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیتے۔

واضح رہے کہ پولیس کی طرف مارے گئے دونوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم دونوں واقعات کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

ادھر پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی بھارت میں سکھوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان واقعات کے پیچھے جو عناصر ہیں انہیں بے نقاب کیا جائے۔ انہوں ںے دنیا بھر کی سکھ سنگتوں سے بھی اس معاملے پر مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کی اپیل کی۔

Load Next Story