جنگ سے نہیں ڈرتے لیکن امریکا مذاکرات پر آمادہ ہوا تو خیرمقدم کریں گے چین
اگر امریکا نے جنگ مسلط کی تو بھرپور لڑائی لڑیں گے، وزیر خارجہ وانگ ایی
کراچی:
چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ جنگ سے ڈرتے نہیں تاہم وہ مذاکرات پر آمادہ ہوں تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی نے تعلقات کی بحالی میں رکاوٹ کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے اسٹریٹیجک غلط فہمیاں مسائل پیدا کر رہی ہیں۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ایی نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ تصادم سے نہیں ڈرتے، اگر ایسا ہوا تو بھرپور طریقے سے جنگ کریں گے البتہ امریکا باہمی طور پر فائدہ مند مذاکرات کرتا ہے تو خطے میں پائیدار امن کے لیے مکمل تعاون کو تیار ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکی اور چینی صدور کی 'دھمکیوں بھری' ورچوئل بات چیت کا مایوس کن اختتام
دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کی فضا میں کافی عرصے بعد ایک ایسا بیان سامنے آیا ہے جس میں مذاکرات کی بات کی گئی ہو تاہم وزیر خارجہ وانگ ایی نے اپنے بیان میں یہ واضح نہیں کہ امریکا نے کسی بھی سطح پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے یا چین اس میں پہل کرے گا۔
خیال رہے کہ چین کے وزیر خارجہ کا یہ اہم بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا اور چینی صدر نے حال ہی میں پہلی بار ویڈیو لنک پر بات چیت کی تاہم یہ تاریخی ورچوئل ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا جمہوریت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے، چین
قبل ازیں امریکا نے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام پر چینی اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی تھیں جس کے جواب میں چین نے بھی امریکا پر جوابی پابندیاں عائد کیں اور تاحال تناؤ برقرار ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ جنگ سے ڈرتے نہیں تاہم وہ مذاکرات پر آمادہ ہوں تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی نے تعلقات کی بحالی میں رکاوٹ کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے اسٹریٹیجک غلط فہمیاں مسائل پیدا کر رہی ہیں۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ایی نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ تصادم سے نہیں ڈرتے، اگر ایسا ہوا تو بھرپور طریقے سے جنگ کریں گے البتہ امریکا باہمی طور پر فائدہ مند مذاکرات کرتا ہے تو خطے میں پائیدار امن کے لیے مکمل تعاون کو تیار ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکی اور چینی صدور کی 'دھمکیوں بھری' ورچوئل بات چیت کا مایوس کن اختتام
دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کی فضا میں کافی عرصے بعد ایک ایسا بیان سامنے آیا ہے جس میں مذاکرات کی بات کی گئی ہو تاہم وزیر خارجہ وانگ ایی نے اپنے بیان میں یہ واضح نہیں کہ امریکا نے کسی بھی سطح پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے یا چین اس میں پہل کرے گا۔
خیال رہے کہ چین کے وزیر خارجہ کا یہ اہم بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا اور چینی صدر نے حال ہی میں پہلی بار ویڈیو لنک پر بات چیت کی تاہم یہ تاریخی ورچوئل ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا جمہوریت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے، چین
قبل ازیں امریکا نے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام پر چینی اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی تھیں جس کے جواب میں چین نے بھی امریکا پر جوابی پابندیاں عائد کیں اور تاحال تناؤ برقرار ہے۔