14 سالہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی یاسر شاہ اور ان کے دوست پر مقدمہ درج
یاسر شاہ نے کہا کہ مجھے کم سن لڑکیاں پسند ہیں، متاثرہ لڑکی کا بیان
ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام پر کرکٹر یاسر شاہ اور ان کے دوست فرحان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں قومی ٹیم کے باؤلر یاسر شاہ اور ان کے دوست فرحان کے خلاف ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ لڑکی کے ماموں کی مدعیت میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ یاسر شاہ کےدوست فرحان نے لڑکی سے فون نمبر لیا اور کچھ دن بعد دوستی کا دعوی کرنے لگا۔ فرحان لڑکی کی یاسر شاہ سے بھی واٹس ایپ پر بات کرواتا تھا۔
لڑکی کا کہنا ہے کہ دونوں نے مجھے بھلا پھسلا کر شیشے میں اتارا اور 14 اگست کو جب ٹیوشن جا رہی تھی تو فرحان نے اسے ٹیکسی میں بٹھایا اور ایف الیون فلیٹ پر لے گیا اور دست درازی شروع کی۔
لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ مزاحمت کرنے پر میرے ساتھ گن پوائنٹ پر جنسی زیادتی کی گئی اور ویڈیو بھی بنائی گئی۔ فرحان نے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی سے شکایت کی تو ویڈیو وائرل کردوں گا۔
لڑکی کے بیان کے مطابق فرحان نے کرکٹر یاسر شاہ سے بھی اسی وقت دھمکی دلوائی۔ یاسرشاہ نے کہا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹر ہے۔ اگر شکایت کی تو کسی بھی مقدمے میں پھنسوا دوں گا۔
اے ایف آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم فرحان نے اس کے واقعے بعد بھی بلیک میل کیا اور جنسی زیادتی کانشانہ بنایا۔ فرحان، یاسر شاہ سے فون پر بات کرواتا اور اس سے بھی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرتا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق 11 ستمبرکو واٹس ایپ پر لڑکی نے جب یاسر شاہ کو سارے معاملے کے بارے میں بتایا تو انھوں نے مذاق اڑیا اور کہا مجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں۔ یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔
لڑکی کا کہنا ہے کہ جب پولیس کو درخواست دینے سے متعلق یاسر شاہ کو بتایا تو اس نے کہا کہ جو ہونا تھا وہ تو ہوگیا۔ اب فرحان سے نکاح کرلو۔ تمہارے نام پر فلیٹ کر دوں گا اور 18 سال کی عمر ہونے تک تمہارے اخراجات بھی برداشت کروں گا۔
تاحال کرکٹر یاسر شاہ کا اس کے حوالے سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں قومی ٹیم کے باؤلر یاسر شاہ اور ان کے دوست فرحان کے خلاف ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ لڑکی کے ماموں کی مدعیت میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ یاسر شاہ کےدوست فرحان نے لڑکی سے فون نمبر لیا اور کچھ دن بعد دوستی کا دعوی کرنے لگا۔ فرحان لڑکی کی یاسر شاہ سے بھی واٹس ایپ پر بات کرواتا تھا۔
لڑکی کا کہنا ہے کہ دونوں نے مجھے بھلا پھسلا کر شیشے میں اتارا اور 14 اگست کو جب ٹیوشن جا رہی تھی تو فرحان نے اسے ٹیکسی میں بٹھایا اور ایف الیون فلیٹ پر لے گیا اور دست درازی شروع کی۔
لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ مزاحمت کرنے پر میرے ساتھ گن پوائنٹ پر جنسی زیادتی کی گئی اور ویڈیو بھی بنائی گئی۔ فرحان نے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی سے شکایت کی تو ویڈیو وائرل کردوں گا۔
لڑکی کے بیان کے مطابق فرحان نے کرکٹر یاسر شاہ سے بھی اسی وقت دھمکی دلوائی۔ یاسرشاہ نے کہا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹر ہے۔ اگر شکایت کی تو کسی بھی مقدمے میں پھنسوا دوں گا۔
اے ایف آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم فرحان نے اس کے واقعے بعد بھی بلیک میل کیا اور جنسی زیادتی کانشانہ بنایا۔ فرحان، یاسر شاہ سے فون پر بات کرواتا اور اس سے بھی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرتا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق 11 ستمبرکو واٹس ایپ پر لڑکی نے جب یاسر شاہ کو سارے معاملے کے بارے میں بتایا تو انھوں نے مذاق اڑیا اور کہا مجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں۔ یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔
لڑکی کا کہنا ہے کہ جب پولیس کو درخواست دینے سے متعلق یاسر شاہ کو بتایا تو اس نے کہا کہ جو ہونا تھا وہ تو ہوگیا۔ اب فرحان سے نکاح کرلو۔ تمہارے نام پر فلیٹ کر دوں گا اور 18 سال کی عمر ہونے تک تمہارے اخراجات بھی برداشت کروں گا۔
تاحال کرکٹر یاسر شاہ کا اس کے حوالے سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔