گونگا بہرا پاکستانی نوجوان 7 سال بعد بھارتی جیل سے رہا

نومبر 2014ء میں غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کرگیا تھا، پاکستان نے بھی تین بھارتی شہریوں کو رہا کردیا

نومبر 2014ء میں غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کرگیا تھا، پاکستان نے بھی تین بھارتی شہریوں کو رہا کردیا (فوٹو : ایکسپریس)

FAISALABAD:
پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے گونگا، بہرا نوجوان سات سال بعد بھارت سے واپس پاکستان پہنچ گیا جبکہ پاکستان نے خیرسگالی کے طور پر تین بھارتی شہریوں کو واہگہ بارڈرپر بھارتی حکام کے حوالے کردیا۔

پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی کے ترجمان نے بتایا کہ وسیم تنویر نامی نوجوان کو 18 دسمبر کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ ایدھی فاؤنڈیشن نے اس نوجوان کو بھارت سے واپس لانے کے لیے آواز اٹھائی تھی، 18 سالہ نوجوان وسیم تنویر کا تعلق بھمبر آزاد کشمیرسے ہے۔

نوجوان کے خاندان کے مطابق وسیم تنویر سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہے، یہ نومبر 2014ء میں غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کرگیا تھا۔


پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی اور ایدھی فاؤنڈیشن کی کاوشوں سے اس نوجوان کی واپسی ممکن ہوسکی۔ وسیم تنویرکو نابالغ ہونے کی وجہ سے اصلاحی سینٹرمیں رکھا گیا تھا۔ وسیم تنویر کا خاندان سات سال بعد اپنے لخت جگر کی واپسی پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہا۔

واضح رہے کہ بھارت کی مختلف جیلوں میں آج بھی کئی ایسے پاکستانی قیدی ہیں جو اپنی سزائیں مکمل کرچکے ہیں مگر انہیں ابھی تک رہائی نہیں مل سکی۔

دوسری جانب پاکستان نے پیر روز کے تین بھارتی قیدیوں کو رہا کردیا۔ سزائیں مکمل کرنے والے بھارتی قیدیوں کو خیر سگالی طور پر رہا کیا گیا ہے، قیدیوں میں محمد غفران، ارمغان اور کلدیپ سنگھ شامل ہیں جنہیں واہگہ بارڈر پر بی ایس ایف انڈیا کے حوالے کردیا گیا۔
Load Next Story