خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں فواد چوہدری
ان انتخابات سے پی ٹی آئی کی غیر مقبولیت ظاہر نہیں ہوتی، عمران خان اور پی ٹی آئی اب بھی مقبول ہیں، وزیر اطلاعات
PAKISTAN:
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ان انتخابات سے پی ٹی آئی کی غیر مقبولیت ظاہر نہیں ہوتی۔
اپنے بیان میں وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج اور دیگر انتخابات کے نتائج کو دیکھا جائے تو پاکستان تحریک انصاف کا ووٹ بینک مختلف نہیں، عمران خان نے طاقتور بلدیاتی نظام کا جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دیا، عمران خان اور پی ٹی آئی کی مقبولیت اب بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بلاول اور مریم کے حوالے نہیں کیا جاسکتا، ان کی حیثیت عمران خان کے مقابلے میں سیاسی بونوں جیسی ہے، خیبر پختونخوا کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے چار چار لوگوں نے کئی جگہوں پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا، پی ٹی آئی کے امیدواروں اور ان آزاد امیدواروں کے ووٹوں کو یکجا کرلیں تو یہ ووٹ بینک پاکستان تحریک انصاف کا ہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات سے ایک بات ثابت ہوگئی ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے علاوہ بھی خیبر پختونخوا میں دیگر علاقائی جماعتوں کا ووٹ بینک موجود ہے، پاکستان تحریک انصاف کے مدمقابل جماعتوں کا موازنہ کیا جائے تو پنجاب میں پی ٹی آئی کا مقابلہ ایک پارٹی سے جبکہ سندھ میں دوسری اور خیبر پختونخوا میں کسی تیسری جماعت سے ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی میں ٹکٹس کی تقسیم کو درست کرلیا جائے اور ایک امیدوار پی ٹی آئی کا الیکشن لڑے تو ووٹ بینک کا درست اندازہ ہو جائے گا کہ ہمارا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا، خیبر پختونخوا میں 17 تحصیل نشستیں پی ٹی آئی نے جیتی ہیں، اس کے علاوہ کئی جگہوں پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہر تحصیل الیکشن میں دو دو تین تین ایم این اے اور ایم پی اے موجود ہوتے ہیں، جب تک وہ اکٹھے نہیں ہوں گے تو ووٹ بینک بھی اکٹھا نہیں ہوسکتا، بلدیاتی انتخابات کے نظام میں ان کا اکٹھا ہونا ہی مشکل ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو طاقت ور اور بااختیار بنانے کا وعدہ عمران خان نے کیا تھا، عمران خان نے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں لوگوں کو براہ راست منتخب کر کے بااختیار بنایا جائے گا، انہوں نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے، اس سے پہلے ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو دیکھا جائے تو پی پی پی اور ن لیگ نے تو چیف منسٹرز کو ڈکٹیٹر بنا کر بٹھا دیا تھا، سندھ میں جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں، میکنزم پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے لیکن ان انتخابات سے پی ٹی آئی کی غیر مقبولیت ظاہر نہیں ہوتی، بلدیاتی انتخابات کا معاملہ مقامی ایشوز پر ہوتا ہے، اس میں قومی رنگ نہیں ہوتا، اس میں اختلافات بھی شامل ہوتے ہیں اس کے علاوہ ان انتخابات میں عام انتخابات کی طرح پارٹی کی لیڈر شپ موجود نہیں ہوتی۔
انہوں ںے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے کے انتخابات اور پنجاب میں الیکشن متاثر نہیں ہوگا، ہم سمجھتے ہیں کہ مقامی حکومتوں کا نظام ملک کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ان انتخابات سے پی ٹی آئی کی غیر مقبولیت ظاہر نہیں ہوتی۔
اپنے بیان میں وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج اور دیگر انتخابات کے نتائج کو دیکھا جائے تو پاکستان تحریک انصاف کا ووٹ بینک مختلف نہیں، عمران خان نے طاقتور بلدیاتی نظام کا جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دیا، عمران خان اور پی ٹی آئی کی مقبولیت اب بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بلاول اور مریم کے حوالے نہیں کیا جاسکتا، ان کی حیثیت عمران خان کے مقابلے میں سیاسی بونوں جیسی ہے، خیبر پختونخوا کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے چار چار لوگوں نے کئی جگہوں پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا، پی ٹی آئی کے امیدواروں اور ان آزاد امیدواروں کے ووٹوں کو یکجا کرلیں تو یہ ووٹ بینک پاکستان تحریک انصاف کا ہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات سے ایک بات ثابت ہوگئی ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے علاوہ بھی خیبر پختونخوا میں دیگر علاقائی جماعتوں کا ووٹ بینک موجود ہے، پاکستان تحریک انصاف کے مدمقابل جماعتوں کا موازنہ کیا جائے تو پنجاب میں پی ٹی آئی کا مقابلہ ایک پارٹی سے جبکہ سندھ میں دوسری اور خیبر پختونخوا میں کسی تیسری جماعت سے ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی میں ٹکٹس کی تقسیم کو درست کرلیا جائے اور ایک امیدوار پی ٹی آئی کا الیکشن لڑے تو ووٹ بینک کا درست اندازہ ہو جائے گا کہ ہمارا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا، خیبر پختونخوا میں 17 تحصیل نشستیں پی ٹی آئی نے جیتی ہیں، اس کے علاوہ کئی جگہوں پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہر تحصیل الیکشن میں دو دو تین تین ایم این اے اور ایم پی اے موجود ہوتے ہیں، جب تک وہ اکٹھے نہیں ہوں گے تو ووٹ بینک بھی اکٹھا نہیں ہوسکتا، بلدیاتی انتخابات کے نظام میں ان کا اکٹھا ہونا ہی مشکل ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو طاقت ور اور بااختیار بنانے کا وعدہ عمران خان نے کیا تھا، عمران خان نے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں لوگوں کو براہ راست منتخب کر کے بااختیار بنایا جائے گا، انہوں نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے، اس سے پہلے ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو دیکھا جائے تو پی پی پی اور ن لیگ نے تو چیف منسٹرز کو ڈکٹیٹر بنا کر بٹھا دیا تھا، سندھ میں جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں، میکنزم پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے لیکن ان انتخابات سے پی ٹی آئی کی غیر مقبولیت ظاہر نہیں ہوتی، بلدیاتی انتخابات کا معاملہ مقامی ایشوز پر ہوتا ہے، اس میں قومی رنگ نہیں ہوتا، اس میں اختلافات بھی شامل ہوتے ہیں اس کے علاوہ ان انتخابات میں عام انتخابات کی طرح پارٹی کی لیڈر شپ موجود نہیں ہوتی۔
انہوں ںے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے کے انتخابات اور پنجاب میں الیکشن متاثر نہیں ہوگا، ہم سمجھتے ہیں کہ مقامی حکومتوں کا نظام ملک کے لیے انتہائی ضروری ہے۔