سندھ ہائی کورٹ کا پبلک ٹرانسپورٹ سے 15 روزمیں غیرمعیاری سلنڈرز نکالنےکا حکم
پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز کی وجہ سے بہت سی انسانی جانیں ضا ئع ہو چکی ہیں، سندھ ہائی کورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے ڈئی آئی جی ٹریفک کو پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر معیاری سلنڈرز 15 روز میں نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکےمطابق جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژنل بنچ نے پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز نکالنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈی آئی جی ٹریفک عارف حنیف کو حکم دیا کہ 15 روز کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر معیاری سلنڈرز کا خاتمہ کیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز کی وجہ سے بہت سی انسانی جانیں ضا ئع ہو چکی ہیں لہذا پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر معیاری سلنڈرز فوری طور پر نکالے جائیں تاکہ انسانوں کی جانیں ضائع ہونے سے بجائی جا سکیں۔
واضح رہے کہ رانا فیض الحسن کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز کے باعث انسانی جانوں کے ضیاع کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
ایکسپریس نیوزکےمطابق جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژنل بنچ نے پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز نکالنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈی آئی جی ٹریفک عارف حنیف کو حکم دیا کہ 15 روز کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر معیاری سلنڈرز کا خاتمہ کیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز کی وجہ سے بہت سی انسانی جانیں ضا ئع ہو چکی ہیں لہذا پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر معیاری سلنڈرز فوری طور پر نکالے جائیں تاکہ انسانوں کی جانیں ضائع ہونے سے بجائی جا سکیں۔
واضح رہے کہ رانا فیض الحسن کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سلنڈرز کے باعث انسانی جانوں کے ضیاع کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔