زیر سمندر کیبل میں خرابی پاکستان سمیت کئی ممالک میں انٹرنیٹ متاثر
پی ٹی اے نے صارفین کو بلاتعطل انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے انٹرنیٹ ٹریفک متبادل کیبلز پر منتقل کردیا.
KARACHI/LAHORE:
سب میرین (زیر سمندر) کمیونی کیشن کیبل سسٹم میں خرابی کے باعث پاکستان میں بھی انٹرنیٹ کی رفتار کم ہوگئی۔
جنوب مشرقی ایشیا، مشرق وسطی اور مغربی یورپ کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے والی سب میرین (زیر سمندر) کمیونی کیشن کیبل سسٹم میں خرابی کے باعث پاکستان میں بھی انٹرنیٹ کی رفتار کم ہوگئی۔ کیبل سسٹم کی خرابی کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار میں ایک ٹیرا بائٹ کی کمی کا سامنا ہے جو انٹرنیٹ پر انتہائی لوڈ (پیک ٹائم) میں شدت اختیار کرسکتی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے صارفین کو بلاتعطل انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے انٹرنیٹ ٹریفک متبادل کیبلز پر منتقل کردیا ہے۔ جسں کیبل میں خرابی آئی ہے اسے SEA ME, WE 4 کہا جاتا ہے۔ خرابی دور کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
ٹیلی کام ذرائع کے مطابق خرابی آئندہ ماہ تک درست ہوگی۔ کیبل میں فالٹ سے جن ملکوں میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور تعطل کا سامنا ہے۔ ان میں الجزائر، تیونس، سوڈان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، پاکستان، بھارت، بنگلا دیش، سری لنکا، تھائی لینڈ، ملائیشیا، انڈونیشیا اور سنگاپور شامل ہیں۔ متاثر ہونے والی کیبل ان ممالک کے مابین انٹرنیٹ رابطے کا اہم ذریعہ ہے۔
سب میرین (زیر سمندر) کمیونی کیشن کیبل سسٹم میں خرابی کے باعث پاکستان میں بھی انٹرنیٹ کی رفتار کم ہوگئی۔
جنوب مشرقی ایشیا، مشرق وسطی اور مغربی یورپ کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے والی سب میرین (زیر سمندر) کمیونی کیشن کیبل سسٹم میں خرابی کے باعث پاکستان میں بھی انٹرنیٹ کی رفتار کم ہوگئی۔ کیبل سسٹم کی خرابی کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار میں ایک ٹیرا بائٹ کی کمی کا سامنا ہے جو انٹرنیٹ پر انتہائی لوڈ (پیک ٹائم) میں شدت اختیار کرسکتی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے صارفین کو بلاتعطل انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے انٹرنیٹ ٹریفک متبادل کیبلز پر منتقل کردیا ہے۔ جسں کیبل میں خرابی آئی ہے اسے SEA ME, WE 4 کہا جاتا ہے۔ خرابی دور کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
ٹیلی کام ذرائع کے مطابق خرابی آئندہ ماہ تک درست ہوگی۔ کیبل میں فالٹ سے جن ملکوں میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور تعطل کا سامنا ہے۔ ان میں الجزائر، تیونس، سوڈان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، پاکستان، بھارت، بنگلا دیش، سری لنکا، تھائی لینڈ، ملائیشیا، انڈونیشیا اور سنگاپور شامل ہیں۔ متاثر ہونے والی کیبل ان ممالک کے مابین انٹرنیٹ رابطے کا اہم ذریعہ ہے۔