چین میں انڈے سے نکلنے کو تیار ڈائنوسار کا فوسل دریافت

اس دریافت نے محققین کو ڈائنوسارز اور آج کے پرندوں کے درمیان تعلق کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی ہیں

فوسل کی شکل میں موجودایمبریو خم دارہے:فوٹو:فائل

چین میں ڈائنوسار کا ایسا فوسل دریافت ہوا ہے جس میں ڈائنوسار انڈے سے نکلنے کےلیے تیارتھا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق، سائنسدانوں نے چین کے شہر گینژو میں ڈائنوسار کا ایسا ایمبریو دریافت کیا ہے جس میں سے ڈائنوسار مرغی کے چوزے کی طرح انڈے سے نکلنے کو تیار تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والا یہ ایمبریو اندازاً 6 کروڑ 60 لاکھ سال قدیم ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ بغیر دانتوں والا ایک 'تھیروپوڈ یا اوویریپٹرسار' ہے جبکہ اس کا نام 'بے بی ینگلیانگ' رکھا گیا ہے۔


ینگلیانگ سر سے دُم تک 10.6 انچ لمبا ہے اور یہ 6.7 انچ لمبے انڈے کے اندر موجود ہے۔ نودریافتہ فوسل کو چین کے 'ینگلیانگ اسٹون نیچرل ہسٹری میوزیم' میں رکھا گیا ہے۔

اوویریپٹرسارز یعنی 'انڈہ چور چھپکلیاں' درحقیقت پروں والے ڈائنوسار تھے جو کریٹیشیئس دور کے اواخر، یعنی 10 کروڑ سال قبل سے چھ کروڑ 60 لاکھ سال کے درمیان، موجودہ ایشیا اور برِاعظم شمالی امریکا میں پائے جاتے تھے۔

اس دریافت نے ارتقائی ماہرین کو ڈائنوسار اور آج کے پرندوں میں تعلق کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی ہیں۔

فوسل کی صورت میں موجود ایمبریو خم دار صورت میں ہے جسے 'ٹکنگ' کہا جاتا ہے۔ پرندوں میں ایسا انڈے سے نکلنے سے عین پہلے دیکھا جاتا ہے۔
Load Next Story