کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل الطاف حسین کا آصف زرداری اور قائم علی شاہ سے رابطہ
پولیس کےطرزعمل پرمعذرت خواہ ہوں اور وزیراعلیٰ کوملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی تاکید کروں گا،آصف زرداری
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں انہوں نے ایم کیوایم کے کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں، دوران حراست تشدد اور ان کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات سے آگاہ کیا۔
لندن سے جاری بیان کے مطابق آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کے 3سیکٹر ارکان سمیت 45 کارکن گرفتاری کے بعد سے آج تک لاپتہ ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار نہ صرف ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مار کر بزرگوں اور نوجوانوں کو گرفتار کررہے ہیں بلکہ ان سے ایم کیو ایم شعبہ خواتین کی کارکنان کے نام پتے کی تفصیلات بھی معلوم کی جارہی ہیں جوکہ انتہائی تشویشناک ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے سب سندھی ہیں اور سب کو مل جل کرسندھ دھرتی کی ترقی وخوشحالی کے لئے جدوجہد کرنی چاہیے، وہ پولیس کے طرزعمل پر معذرت خواہ ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ کو تاکید کریں گے کہ غیرقانونی اورغیرانسانی فعل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
اس سے قبل الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل، کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں، 45 لاپتہ کارکنان کی عدم بازیابی اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکن فہد عزیز کو اپنی شادی والے دن حراست میں لے کر ان پر تشدد کے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ الطاف حسین نے کہاکہ مہاجر سندھ دھرتی کے مستقل باشندے ہیں اور سب کے ساتھ مل کرسندھ کی ترقی وخوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں لیکن ایک سازش کے تحت ایم کیوایم کے کارکنوں اور مہاجرعوام کو ریاستی مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں۔
الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں دہشت گرد پولیس اہلکاروں کو قتل کرکے اس کی ذمہ داری بھی قبول کررہے ہیں لیکن ان سفاک قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کو ظلم وستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا جارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس غیرانسانی طرزعمل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانون کارروائی کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایم کیوایم ایک عوامی طاقت ہے جسے کوئی ختم نہیں کرسکتا، پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر سندھ دھرتی اور اس کے عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے، ایم کیوایم کے کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں اور حراست کے دوران تشدد کے واقعات کا نوٹس لیا جا چکا ہے اور ان واقعات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے۔
لندن سے جاری بیان کے مطابق آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کے 3سیکٹر ارکان سمیت 45 کارکن گرفتاری کے بعد سے آج تک لاپتہ ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار نہ صرف ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مار کر بزرگوں اور نوجوانوں کو گرفتار کررہے ہیں بلکہ ان سے ایم کیو ایم شعبہ خواتین کی کارکنان کے نام پتے کی تفصیلات بھی معلوم کی جارہی ہیں جوکہ انتہائی تشویشناک ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے سب سندھی ہیں اور سب کو مل جل کرسندھ دھرتی کی ترقی وخوشحالی کے لئے جدوجہد کرنی چاہیے، وہ پولیس کے طرزعمل پر معذرت خواہ ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ کو تاکید کریں گے کہ غیرقانونی اورغیرانسانی فعل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
اس سے قبل الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل، کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں، 45 لاپتہ کارکنان کی عدم بازیابی اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکن فہد عزیز کو اپنی شادی والے دن حراست میں لے کر ان پر تشدد کے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ الطاف حسین نے کہاکہ مہاجر سندھ دھرتی کے مستقل باشندے ہیں اور سب کے ساتھ مل کرسندھ کی ترقی وخوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں لیکن ایک سازش کے تحت ایم کیوایم کے کارکنوں اور مہاجرعوام کو ریاستی مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں۔
الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں دہشت گرد پولیس اہلکاروں کو قتل کرکے اس کی ذمہ داری بھی قبول کررہے ہیں لیکن ان سفاک قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کو ظلم وستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا جارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس غیرانسانی طرزعمل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانون کارروائی کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایم کیوایم ایک عوامی طاقت ہے جسے کوئی ختم نہیں کرسکتا، پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر سندھ دھرتی اور اس کے عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے، ایم کیوایم کے کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں اور حراست کے دوران تشدد کے واقعات کا نوٹس لیا جا چکا ہے اور ان واقعات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے۔